کے الیکٹرک نے بجلی کی قیمت میں 7 سال کیلیے 10 روپے فی یونٹ مزید اضافہ مانگ لیا

کے الیکٹرک نے بجلی کی قیمت میں 7 سال کیلیے 10 روپے فی یونٹ مزید اضافہ مانگ لیا

اضافے کی منظوری کے بعد گھریلو صارفین کیلیے ایک یونٹ 44 روپے 70 پیسے کا ہوجائے گا،، جس سے بل بہت بڑھ جائیں گے
کے الیکٹرک نے بجلی کی قیمت میں 7 سال کیلیے 10 روپے فی یونٹ مزید اضافہ مانگ لیا

ویب ڈیسک

|

28 Jun 2024

کراچی کے صارفین کیلیے بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے کیونکہ کے الیکٹرک نے نیپرا سے فی یونٹ قیمت میں مزید دس روپے کا اضافہ مانگ لیا۔

تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے کراچی کے صارفین کیلیے بجلی مزید مہنگی کرنے کی تیاری کرتے ہوئے لیے نیشنل الیکٹرک پاور ریگیولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے ملٹی ایئرٹیرف میں فی یونٹ 10 روپے اضافے کی درخواست کردی۔

کے الیکٹرک کی درخواست پر چیئرمین نیپرا کی سربراہی میں اتھارٹی نے سماعت کی جس میں کے الیکٹرک حکام بھی شریک ہوئے۔ درخواست میں کے الیکٹرک نے سات سال کیلیے ملٹی ایئر ٹیرف میں 10 روپے فی یونٹ اضافہ مانگا جس کی منظوری کے بعد کراچی کے گھریلو صارفین کیلیے بجلی کا فی یونٹ 44 روپے 70 پیسے کا ہوجائے گا۔

کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ ورکنگ کیپٹیل کی کاسٹ وصول کرنے کی درخواست کی ہے، ہم نے مختلف ایڈجسٹمنٹ میکانزم پروپوز کیے ہیں، ہمارے کیس میں مکس کی ایڈجسٹمنٹس بھی ہے۔ رانسمیشن لائنز کے ساتھ دیگر فائبر کیبلز بھی چل رہی ہوتی ہیں، ایسی ایکٹویٹیز کی انکم کے-الیکٹرک اور کنزیومر کو 50-50 شیئر ہونی چاہیے اور ٹیرف میں ڈالر ایکسچینج ریٹ کی سالانہ ایڈجسٹمنٹ بھی تجویز کی ہے۔

حکام  نے مزید بتایا کہ ہم نے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کافی بہتر کیا ہے، اگر ضرورت پڑی تو ایڈیشنل کاسٹ کی ون ٹائم ایڈجسٹمنٹ کی بھی درخواست کریں گے اور اگر کوئی استثنیٰ ہے تو وہ بھی وصول کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

نیپرا میں سماعت کے دوران صارفین نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ 7 سال کا ملٹی ایئر ٹیرف ہونا چاہیے، ریگولیشنز کے مطابق تو یہ ٹیرف 4 سال کے لیے ہوتا ہے، سات سال میں کئی وعدے واپس ہوسکتے ہیں۔ 

صارف نے سوال کیا کہ اربوں روپے خرچ کیے گئے تھے تو نقصانات 1.3 فیصد پر کیسے چلے گئے، ملٹی ایئر ٹیرف میں کے-الیکٹرک کو کئی سو ارب روپے دیے جاتے ہیں، کیا 2005 میں نجکاری کے وقت حکومت نے آپ کا ٹھیکہ لیا تھا۔ شہری نے سوال کیا کہ ورکنگ کیپیٹل کے-الیکٹرک کیسے مانگ سکتا ہے، حکومت ورکنگ کیپیٹل صرف آئی پی پیز کو دیتی ہے، کے-الیکٹرک اپنا کاروبار کر رہی ہے اور ورکنگ کیپیٹل اس کی اپنی ذمہ داری ہے۔

کے-الیکٹرک کے صارف نے کہا کہ کراچی کے صارفین یہ سب چیزیں کیوں بھگتیں،کراچی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی لگا دی گئی ہے، کراچی کے 10 اسپتالوں میں 4 ہزار ہیٹ اسٹروک کے مریض لائے گئے ہیں۔

صارف عمران شاہد کا کہنا تھا کہ ایدھی والے بتا رہے ہیں 427 لاشیں لائی گئی ہیں، کے-الیکٹرک کو اتنی سہولیات دی گئیں اور یہ کیا کر رہے ہیں،کراچی میں 15 گھنٹوں تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، کم از کم ان کو رات کی لوڈشیڈنگ تو ختم کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کے-الیکٹرک انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، کے-الیکٹرک نیپرا کے رولز کو ہی نہیں مان رہا اور ریاست کے اندر ریاست بنا رکھی ہے۔

صارف نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت لوڈشیڈنگ پر کراچی کے لوگ بہت غصے میں ہیں، نیپرا کو کراچی کی صورت حال کا فوری نوٹس لینا چاہیے، اس سے پہلے کے کراچی میں صورت حال انتہائی خراب ہوجائے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!