مخصوص نشستوں پر سنی اتحاد کونسل کو ریلیف، عدالت نے حکم جاری کردیا

مخصوص نشستوں پر سنی اتحاد کونسل کو ریلیف، عدالت نے حکم جاری کردیا

آزاد اراکین نے درخواست میں بیان حلفی بھی ساتھ لف کیا اور بتایا ہے کہ ہم سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوگئے ہیں
مخصوص نشستوں پر سنی اتحاد کونسل کو ریلیف، عدالت نے حکم جاری کردیا

Webdesk

|

6 Mar 2024

پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو روکتے ہوئے نئی اراکین کو حلف اٹھانے سے روک دیا۔

سنی اتحاد کونسل کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں نشستیں آلاٹ نہ ہونے کے حوالے سے دائر درخواست پر پشاور ہائیکورٹ نے سماعت کی اور مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کردیا۔

درخواست میں الیکشن کمیشن، مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، جے یو آئی، ایم کیو ایم اور دیگر سیاسی جماعتوں کو فریق بنایا گیا ہے۔

آزاد اراکین نے درخواست میں بیان حلفی بھی ساتھ لف کیا اور بتایا ہے کہ ہم سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوگئے ہیں اور الیکشن قانون کے تحت ہر سیاسی جماعت کو قومی و صوبائی اسمبلی میں کامیابی کے تناسب کے حساب سے نشستیں دی جاتی ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل میں آزاد اراکین کی شمولیت کے بعد اُسے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستیں نہیں دی گئیں جبکہ الیکشن کمیشن نے درخواست کو مسترد کر کے خواتین و اقلیتی نشستیں دیگر جماعتوں میں تقسیم کردیں۔

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے پوچھا کہ یہ کیس صرف خیبرپختونخوا کی حد تک ہے یا پورے ملک تک؟ قاضی انور ایڈووکیٹ نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر یکساں فیصلہ دیا، ہمارے حصے کی مخصوص سیٹیں آئینی و قانونی طور پر تقسیم نہیں کی جاسکتیں، ہم چاہتے ہیں کہ جن کو سیٹیں دی گئی ہیں وہ حلف نہ لیں۔

عدالت نے کہا کہ آپ یہ چاہتے ہیں کہ ان کو حلف سے روکا جائے، ہم اس معاملے کو دیکھتے ہیں پھر کوئی آرڈر جاری کریں گے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے لسٹ نہیں دی۔

جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم نے لسٹ نہیں دی تو پھر یہ سیٹیں دوسروں کو بھی نہیں دی جاسکتی۔ پشاور ہائیکورٹ نے قاضی انور کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کل تک حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن و دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا اور سماعت کل تک ملتوی کردی۔

اس کے علاوہ عدالت نے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے نئے ارکان اسمبلی کو حلف اٹھانے سے روکتے ہوئے ہدایت کی کہ اسپیکر مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے خواتین اور اقلیتی ممبران سے کل تک حلف نہ لیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!