آمنہ عارف کے اہل خانہ نے پانچ کروڑ نہیں لیے بلکہ اللہ کے لیے نتاشا کو معاف کیا، وکیل
ویب ڈیسک
|
6 Sep 2024
کارساز حادثے کے متاثرین کے وکیل بیرسٹر عزیر غوری نے ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ جاں بحق ہونے والی آمنہ عارف اور عمران عارف کے اہل خانہ نے دیت میں 5 کروڑ روپے قبول کر لیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان نے ملزم ڈرائیور نتاشا کو ’’اللہ کے واسطے‘‘ معاف کر دیا ہے۔
کراچی کی ایک مقامی عدالت نے جمعے کو ملزم کی ضمانت منظور کرلی جس کے بعد کیس میں ملوث فریقین میں صلح ہوگئی۔
مقتول عمران عارف کی بیوہ، بیٹی اور بیٹا مدعی امتیاز عارف اور زخمی فریق کے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت زخمی شہری کے وکیل نے بتایا کہ فریقین کے درمیان معاملات بھی طے پاچکے ہیں۔
جس کے بعد عدالت نے ملزم کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔
بیرسٹر عذر غوری نے کہا کہ اگر کیس آگے بڑھتا اور متاثرین کا ملزم کے ساتھ کوئی تصفیہ نہ ہوتا تو مرکزی ملزم نتاشا کو "10 سال قید کی سزا اور دیت کی رقم کی ادائیگی ہوتی۔"
انہوں نے بتایا کہ آج کی سماعت کے دوران متوفی عارف کی بیوہ، بیٹے اور بیٹی نے عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ جمع کرایا۔
وکیل نے مزید کہا کہ "عدالت قانونی طور پر ملزم کو رہا کرنے کی پابند ہے اگر ان کے قانونی ورثاء نے اسے معاف کر دیا ہے۔"
انہوں نے برقرار رکھا کہ نتاشا کے خلاف زیادہ تر الزامات قابل تعزیر تھے، سوائے پاکستان پینل کوڈ (PPC) کی دفعہ 279 کے، جو جلدی اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کو جرم قرار دیتا ہے۔
Comments
0 comment