ناکامی کے بعد حکومت کا ایک بار پھر پی آئی اے کیلیے بولیاں طلب کرنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک
|
19 Nov 2024
وفاقی حکومت نے ناکامی کے بعد ایک بار پھر پی آئی اے کو فروخت کرنے کیلیے بولیاں طلب کرنے کا اعلان کردیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پی آئی اے کی نجکاری کیلیے کروڑوں روپے خرچ کرنے کے بعد ایک تقریب منعقد کی گئی تھی جس میں ایک ہی خریدار نے بہت کم بولی لگائی تھی، جسے نجکاری بورڈ کمیشن اور کابینہ نے مسترد کردیا۔
اب ایک بار پھر حکومت نے پی آئی اے کو فروخت کرنے کیلیے بولیاں لگانے کا فیصلہ کیا، اس حوالے سے سینیٹر طلال چوہدری کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کیلئے قیمت سے کئی گنا کم بولی آنے کی وجوہات بھی زیر بحث آئیں۔
وفقی وزیر برائے نجکاری علیم خان نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوبارہ بولیاں مانگیں گے، پی آئی اے میں 830 ارب نقصانات تھے، جس میں سے 623 ارب کے بقایا جات کو ہولڈنگ کمپنی میں منتقل کیا، باقی 200 ارب کو پی آئی اے کے ساتھ ہی رہنے دیا گیا ہے۔
نجکاری کمیشن کے سیکریٹری نے دعویٰ کیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے پہلے عمل کے دوران کافی حد تک کام ہوچکا ہے، لہذا دوبارہ بولیوں کی طرف گئے تو یہ ایک مختصر پراسیس ہوگا۔علیم خان نے کہا کہ پی آئی اے کی دوباری نجکاری کیلئے کام چل رہا ہے اور وزیر اعظم شہباز شریف کا نجکاری پر فوکس ہے، مستقبل میں نجکاری پر کوئی اچھی خبر ملے گی، پی آئی اے میں منافع بخش ادارہ بننے کی پوری صلاحیت موجود ہے، بس حکومت کو دل بڑا کرنا ہوگا۔
Comments
0 comment