پرویز خٹک عمران خان کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے
Webdesk
|
10 Jul 2024
سابق وفاقی وزیر دفاع اور عمران خان کے قریبی ساتھی پرویز خٹک 190 ملین پاؤنڈ کیس میں وعدہ معاف گواہ کے طور پر بانی پی ٹی آئی کے خلاف کھڑے ہوگئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مانسہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے انکشاف کیا تھا کہ پرویز خٹک کو وعدہ معاف گواہ بنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا تھا کہ اگر پرویز خٹک نے بیان دیا تو پھر صوبے میں اُس کا رہنا دوبر کردیں گے۔
آج ہونے والی سماعت کے دوران پرویز خٹک تفتیشی افسر کے ہمراہ عدالت پہنچے اور 15 منٹ میں اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔
سابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک ک عدالت میں بیان
پرویز خٹک نے عدالت میں بتایا کہ نیب نے مئی 2023میں مجھ سے 190ملین پاونڈ کے حوالے سے بیان لیا، سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کابینہ کو بتایا تھا کہ پاکستانی سے غیر قانونی طور پر باہر بجھوائی گئی بڑی رقم برطانیہ میں پکڑی گئی جو پاکستان کو واپس کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ معاملہ کابینہ کے ایجنڈے پر نہیں تھا،میٹنگ میں ایڈیشنل ایجنڈے کے طور پر سامنے لایا گیا، جس پر مجھ سے دیگر کابینہ نے اراکین نے اعتراض اٹھایا کیونکہ رقم کے حوالے سے کاغذات بندلفافے میں پیش کیے گئے تھے۔
پرویز خٹک نے کہا کہ ایڈیشنل ایجنڈے کی منظوری کابینہ سے لی گئی، ریفرنس کے تفتیشی نے بتایا کہ ایجنڈے کے ساتھ ایک تحریر بھی تھی، تحریر تھی کہ رقم پراپرٹی ٹائیکوں کے مالک نے برطانیہ منتقل کی تھی۔
دلچسپ صورت حال
پرویز خٹک کے بیان کے موقع پر بانی پی ٹی آئی روسٹم پر آئے اور بیان دینے کے دوران مسکراتے رہے جبکہ سابق وفاقی وزیر دفاع نے نظر ملانے تک کی ہمت نہیں کی۔
بانی پی ٹی آئی نے بیان ریکارڈ کرانے کے دوران دوران مزاحیہ جملہ کسا اور کہا کہ اب تو نواز شریف کے فلیٹ بھی پاکستان واپس آنے چاہیے۔
پرویز خٹک نے اپنا بیان 15 منٹ میں ریکارڈ کرایا اور واپس چلے گے جبکہ کیس کے دیگر دو اہم گواہ سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان اور زبیدہ جلال عدالت پیش نہ ہوسکے۔
Comments
0 comment