پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا
ویب ڈیسک
|
18 Dec 2023
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بیرسٹر علی ظفر نے درخواستوں کو مسترد کرنے اور درخواست گزاروں کے وکلا نے انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کروانے کی استدعا کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ جب ہم مطمئن ہونگے تب ہی سرٹیفکیٹ جارہی کرسکتے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت 5رکنی کمیشن نے درخواست پرسماعت کی ، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر خان،وکلاء کے ہمراہ پیش ہوئے،اکبر ایس بابرسمیت دیگر درخواست گزاربھی پہنچے۔
دوران سماعت پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ جب بلامقابلہ ہو تو انتخابات کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، ممبر کے پی نے کہا کہ آئین میں ہے قانون کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں۔ بیرسٹر علی ظفر نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ پڑھتے ہوئے کہا کہ جو پارٹی کے ممبر نہیں وہ پارٹی کے فیصلے کو چیلنج نہیں کرسکتا، الیکشن ایکٹ کے مطابق انتخابی نشان کیلئے شرائط ہیں جو ہم نے دی ۔جس پر ممبر کمیشن نے کہا کہ جب ہم مطمئن ہونگے تب ہی سرٹیفکیٹ جارہی کرسکتے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کو سیکورٹی کیلئے خط بھی لکھا، آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری سے بھی بات ہوئی،الیکٹوریٹ باڈی میں سے کسی نے بھی الیکشن سے متعلق شکایت نہیں کی۔
بیرسٹر علی گوہر نے کہا ہم واحد پارٹی ہیں جن کا سب کچھ انٹرنیٹ پر موجود ہے۔جس پرچیف الیکشن کشنرنے کہا کہ اب تو جلسے بھی انٹرنیٹ پر ہورہے ہیں۔ وکیل نے درخواستوں کو مسترد کرنے کی استدعا بھی کر دی۔
الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق آج دلائل دیےانٹرا پارٹی الیکشن ، الیکشن کے قانون کے مطابق کروائے گئے۔ انٹر پارٹی انتخابات کی شیڈول کا پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں اعلان کیا گیا۔ قانون کے مطابق جو الیکشن کمیشن کا ممبر نہیں وہ درخواست فائل نہیں کر سکتا قانون کے مطابق جسے انٹرا پارٹی انتخابات پر اعتراض ہو وہ پہلے اپنی ممبرشپ ثابت کرے۔ درخواست دہندگان میں سے کسی ایک نے بھی الیکشن لڑنے کے لیے درخواست نہیں دی۔
انٹرا پارٹی الیکشن ، الیکشن کے قانون کے مطابق کروائے گئے۔نٹر پارٹی انتخابات کی شیڈول کا پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں اعلان کیا گیا۔قانون کے مطابق جو الیکشن کمیشن کا ممبر نہیں وہ درخواست فائل نہیں کر سکتاقانون کے مطابق جسے انٹرا پارٹی انتخابات پر اعتراض ہو وہ پہلے اپنی ممبرشپ ثابت کرے۔اعتراض کرنے والے کے لیے ضروری ہے کہ وہ سپورٹر نہیں بلکہ پارٹی ممبر ہو
الیکشن کمیشن نے تمام درخواست گزاروں سمیت پی ٹی آئی کے دلائل سنتے ہوئے انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Comments
0 comment