’پی ٹی آئی پر پابندی لگی تو ملک خانہ جنگی کی طرف جائے گا‘

’پی ٹی آئی پر پابندی لگی تو ملک خانہ جنگی کی طرف جائے گا‘

پاکستان تحریک انصاف نے حکومتی فیصلہ سامنے آنے کے بعد سخت پریس کانفرنس کردی
’پی ٹی آئی پر پابندی لگی تو ملک خانہ جنگی کی طرف جائے گا‘

ویب ڈیسک

|

15 Jul 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی کے حکومتی فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عمران خان کی جماعت نے کہا کہ کوئی محب وطن ملک کی سب سے بڑی اور مقبول جماعت پر پابندی لگانے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

اس سے قبل آج، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ حکومت نے سابق حکمران جماعت پر مبینہ طور پر "ریاست مخالف سرگرمیوں" میں ملوث ہونے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی مخلوط حکومت نے بھی عمران خان اور ان کے قریبی ساتھیوں عارف علوی اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی ٹی آئی نے چیف آف آرمی سٹاف (COAS) جنرل عاصم منیر اور مخلوط حکومت پر سخت تنقید کی۔  تحریک انصاف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کٹھ پتلی حکومت جلد بازی میں پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا سہارا لے رہی ہے، جس کا مقصد مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کو روکنا ہے۔ 

اعلامیے مین مزید کہا گیا کہ "کوئی محب وطن پاکستانی ملک کی سب سے بڑی اور مقبول ترین جماعت پر پابندی لگانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، ایسا کرنا پاکستان کی بنیادوں کو ہلانے اور ملک کو خانہ جنگی میں مبتلا کرنے کے مترادف ہوگا۔"

تحریک انصاف نے حکمرانوں اور اسٹیبشلمنٹ کو خبردار کیا کہ وہ "آگ سے کھیلنا بند کریں کیونکہ اب قوم ملک کا مزید نقصان کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔

وفاقی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ سابق وزیراعظم اور ان کی جماعت کو مخصوص نشستوں اور عدت کے مقدمات میں عدالتوں کی جانب سے ریلیف دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔ تارڑ نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "پی ٹی آئی اور پاکستان ایک ساتھ آگے نہیں بڑھ سکتے۔"

وفاقی وزیر نے کہا کہ "غیر ملکی فنڈنگ کیس، 9 مئی کے تشدد، اور سائفر کے ساتھ ساتھ امریکہ میں پاس ہونے والی قرارداد کے پیش نظر، ہم سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے لیے بہت معتبر شواہد موجود ہیں"۔

تارڑ نے مزید بتایا کہ وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر پابندی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ 'آپ (عمران خان) نے اپنے سیاسی مفادات کی خاطر ملک کے سفارتی تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کی اور امریکہ میں پاکستان کے خلاف قرارداد پاس کروانے کے لیے چلے گئے'۔

"اس طرح، غیر ملکی فنڈنگ کے خلاف ایک مقدمہ قائم ہوا، 9 مئی کے حملے، سائفر کیس، امریکہ میں قرارداد پیش کی گئی۔ اس لیے وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام شواہد کو دیکھتے ہوئے ہم پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے لیے مقدمہ دائر کریں گے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!