قاسم خان نے حکومت سے والد کی زندگی کے ثبوت مانگ لیے
ویب ڈیسک
|
28 Nov 2025
اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے بیٹے قاسم خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے والد کو گزشتہ 25 دن سے مکمل طور پر لاپتہ کی طرح رکھا گیا ہے اور کسی بھی قسم کا رابطہ ممکن نہیں، اس لیے حکام ”ثبوتِ زندگی“ فراہم کریں۔
قاسم خان نے ایک بیان میں کہا کہ عمران خان کو حراست میں آئے 845 دن گزر چکے ہیں اور گزشتہ چھ ہفتوں سے انہیں تنہائی کی سخت قید میں رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے واضح احکامات کے باوجود عمران خان کی بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت یہ سب “سیکیورٹی پروٹوکول” کے نام پر نہیں بلکہ انہیں عوام سے دور رکھنے کی غرض سے کر رہی ہے۔
قاسم خان نے بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر ثبوتِ زندگی فراہم کیا جائے، ملاقات کی عدالتی اجازت پر عمل کروایا جائے اور اس غیر انسانی قید تنہائی کو ختم کیا جائے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عمران خان کی صحت یا زندگی کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔
ادھر گزشتہ روز عمران خان کی بہنیں اور پی ٹی آئی کارکنان ایک مرتبہ پھر اڈیالہ جیل کے باہر پرامن دھرنا دینے پہنچے جہاں پولیس نے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ اس دوران نورین خان کو مبینہ طور پر گھسیٹا بھی گیا۔
اسی سلسلے میں کے پی کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے بھی اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کیا، جو بعد ازاں جمعہ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ منگل کو ایک اور احتجاجی کال دی جا سکتی ہے جبکہ توہینِ عدالت کی درخواست بھی دائر کی جا رہی ہے۔
Comments
0 comment