16 hours ago
صدر ٹرمپ کس کی گرفتاری پر پاک فوج اور پاکستان کی تعریفیں کرنے لگے

ویب ڈیسک
|
5 Mar 2025
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک خطرناک دہشت گرد کی گرفتاری پر حکومت پاکستان اور انٹیلی جنس اداروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
یہ دہشت گرد کابل ایئرپورٹ پر حملے میں ملوث تھا اور کالعدم شدت پسند تنظیم داعش کا سینئر کمانڈر تھا۔
اس دہشت گرد کی شناخت سینئر کمانڈر محمد شریف اللہ کے نام سے ہوئی جس کی گرفتاری پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی بدولت ممکن ہوئی اور اسے پاکستان اور امریکہ کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں باہمی تعاون کی ایک اہم کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔
محمد شریف اللہ کو پاکستانی فورسز نے پاک افغان بارڈر کے قریب ایک اسپیشل آپریشن کے دوران گرفتار کیا تھا۔ یہ آپریشن امریکی انٹیلی جنس اداروں کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔
شریف اللہ کو 26 اگست 2021ء میں کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے خونریز حملے کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے، جس میں 13 امریکی فوجیوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یہ حملہ امریکہ کی افغانستان سے انخلا کے دوران پیش آیا تھا اور اسے امریکی تاریخ کا ایک انتہائی شرمناک اور دردناک واقعہ قرار دیا گیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے کانگریس کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے داعش کمانڈر کی گرفتاری کا اعلان کیا اور پاکستان کی حکومت اور اس کے انٹیلی جنس اداروں کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی کے میدان میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ کامیابی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا واضح ثبوت ہے۔
کابل ایئرپورٹ پر حملے کے بعد سے محمد شریف اللہ امریکی انٹیلی جنس اداروں کے لیے ایک ہائی ویلیو ٹارگٹ تھا۔ اس حملے میں داعش کے جنگجوؤں نے خودکش بمباروں کے ذریعے ہوائی اڈے کے باہر موجود افراد پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں جانی نقصان ہوا تھا۔
شریف اللہ کی گرفتاری نہ صرف داعش کے خلاف جنگ میں ایک اہم پیش رفت ہے، بلکہ یہ پاکستان اور امریکا کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ اور باہمی تعاون کی مضبوطی کو بھی ظاہر کرتی ہے۔
پاکستانی حکومت نے اس موقع پر اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی۔
یہ گرفتاری پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کیے گئے اقدامات کی ایک اور کڑی ہے، جسے بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔
اس واقعے نے پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔
Comments
0 comment