شہباز شریف کا عمران خان کیخلاف 10 ارب ہرجانے کا دعویٰ

شہباز شریف کا عمران خان کیخلاف 10 ارب ہرجانے کا دعویٰ

عمران خان کے وکیل کی عدالت میں جرح، وزیر اعظم ویڈیو لنک پر پیش
شہباز شریف کا عمران خان کیخلاف 10 ارب ہرجانے کا دعویٰ

ویب ڈیسک

|

19 Apr 2025

سابق وزیرِاعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت کے دوران ویڈیو لنک کے ذریعے سیشن عدالت لاہور میں پیشی دی، جہاں ان پر وکیلِ صفائی نے جرح کی۔

ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کی عدالت میں جاری اس مقدمے میں عمران خان کے وکیل میاں محمد حسین نے جرح کی۔ سماعت کے آغاز پر شہباز شریف نے حلف اٹھایا اور کہا، "جو کچھ کہوں گا، سچ کہوں گا اور غلط بیانی نہیں کروں گا۔"

انہوں نے تسلیم کیا کہ جرح کے وقت ان کے وکیل ان کے ساتھ بیٹھے تھے، اور یہ بھی درست ہے کہ جس مقام سے وہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے وہاں عمران خان کا وکیل موجود نہیں تھا۔

شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہرجانے کے دعوے پر انہوں نے خود دستخط کیے اور یہ دعویٰ صدرِ مملکت کو منظوری کے لیے بھیجنے سے پہلے کابینہ کے قوانین و ضوابط کے مطابق تیار کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دعوے کی تصدیق کے لیے اسٹامپ پیپر ان کے وکیل کے ایجنٹ کے ذریعے خریدا گیا جبکہ اوتھ کمشنر خود ماڈل ٹاؤن آ کر تصدیق کے لیے ان سے ملا۔ تاہم، اوتھ کمشنر کا نام، تاریخ اور وقت انہیں یاد نہیں رہا۔

شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے آج تک ان کے سامنے آ کر یہ الزام نہیں لگایا، اور یہ دعویٰ انہوں نے ڈسٹرکٹ جج کے سامنے دائر کیا، نہ کہ عام ضلعی عدالت میں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے الزامات دو مختلف ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والے پروگرامز میں لگائے گئے تھے، لیکن انہوں نے یہ تصدیق نہیں کی کہ یہ پروگرامز کس شہر سے نشر ہوئے۔

عمران خان کے وکیل کی جانب سے پوچھا گیا کہ کیا بانی پی ٹی آئی نے آپ کے خلاف خود کوئی تحریری بیان جاری کیا؟ جس پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ تمام الزامات عمران خان نے خود ٹی وی چینلز پر عائد کیے تھے۔

دورانِ جرح قانونی نقطے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے شہباز شریف کے وکیل مصطفیٰ رمدے نے کہا کہ ایڈیشنل سیشن جج کو دعویٰ سننے کا اختیار ہے۔ شہباز شریف نے بھی مؤقف اپنایا کہ یہ غلط ہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کو شہادت ریکارڈ کرنے یا مقدمہ سننے کا اختیار حاصل نہیں۔

سماعت کے دوران شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ انہیں یاد نہیں کہ 2017 میں جب الزام لگا تو وہ مسلم لیگ ن کے صدر تھے یا نہیں، تاہم یہ درست ہے کہ ان کا پارٹی سے تعلق اُس وقت بھی تھا اور آج بھی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے تسلیم کیا کہ بانی پی ٹی آئی سیاست کے آغاز سے ہی مسلم لیگ ن کے سیاسی حریف رہے ہیں۔

عدالت نے مزید جرح آئندہ سماعت تک مؤخر کرتے ہوئے مقدمے کی کارروائی 25 اپریل تک ملتوی کر دی۔

پسِ منظر

یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں پاناما کیس واپس لینے کے لیے 10 ارب روپے کی پیشکش کی گئی تھی، جس پر شہباز شریف نے ان کے خلاف ہتکِ عزت کا دعوی دائر کر رکھا تھا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!