اسلام آباد پولیس کے افسر کی خاتون کے ساتھ مبینہ بدتمیزی
ویب ڈیسک
|
6 Jul 2024
اسلام آباد میں ایک پولیس افسر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ایک خاتون سپورٹر کے ساتھ بدتمیزی کی، جو پارٹی کے عوامی اجتماع میں شرکت کے لیے پشاور روڈ پر ٹرنول آئی تھیں۔
سابق حکمران پارٹی نے بانی عمران خان کی رہائی کے لیے آج (6 جون) کو وفاقی دارالحکومت میں ایک تاریخی جلسہ عام کا اعلان کیا تھا، تاہم اُسے علی الصبح منسوخ کردیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ نے سیکیورٹی خدشات اور دہشت گردی کے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے ریلی کے انعقاد کا این او سی معطل کر دیا تھا۔ پی ٹی آئی کے بہت سے کارکنان اور حامی اس مقام پر جمع ہونا شروع ہو گئے تھے جنہیں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے مبینہ طور پر لاٹھی چارج کا استعمال کرتے ہوئے منتشر کر دیا۔
ایک خاتون، جس کی شناخت نہیں بتائی گئی ، جو تقریب میں شرکت کے لیے آئی تھی، نے پولیس افسر سے سوال کیا کہ جلسہ گاہ کیوں خالی ہے۔
جواب میں ایس ایچ او شبیر نے خاتون کو بتایا کہ این او سی چیف کمشنر نے منسوخ کر دیا ہے۔ اس پر خاتون نے کہا کہ ’’لیکن براہ کرم انہیں ڈنڈوں سے مت مارو‘‘۔
آپ لاٹھیاں تو نہ ماریں، خاتون
آپ کون ہیں ؟ نکلیں یہاں سے، پولیس کا حکم
📍اسلام آباد پی ٹی آئی جلسہ گاہ pic.twitter.com/7UqD0CaVUb
اس پر پولیس اہلکار نے خاتون کو کہا کہ آپ یہاں سے نکلیں، کون ہیں آپ [آپ وہاں سے ہٹ جائیں، آپ کون ہیں؟]"۔
عمران خان کی پارٹی کو 9 مئی 2023 سے کریک ڈاؤن کا سامنا ہے، جب القادر ٹرسٹ کیس میں پارٹی کے بانی کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں کی جانب سے متعدد فوجی اور سول تنصیبات کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔
توڑ پھوڑ میں ملوث مشتبہ شخص کو حراست میں لینے کے لیے پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا تھا جس میں ملک کی اعلیٰ سول ملٹری قیادت نے ملک کے متعلقہ قوانین بشمول آرمی ایکٹ کے تحت فسادیوں کے خلاف مقدمہ چلانے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
سخت اقدامات نے سابق حکمراں جماعت سے بڑے پیمانے پر لیڈران کو نکال دیا۔
Comments
0 comment