سندھ کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں اضافہ، کراچی نظر انداز

سندھ کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں اضافہ، کراچی نظر انداز

کراچی کے لیے آئندہ مالی سال میں کوئی میگاپروجیکٹ مختص نہیں کیا گیا۔
سندھ کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں اضافہ، کراچی نظر انداز

Webdesk

|

14 Jun 2024

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال 25-2024کیلئے30 کھرب 56 ارب روپے کا   بجٹ ایوان میں پیش کردیا ہے۔

سندھ حکومت نے تنخواہوں میں 22 سے 30 فیصد ،پنشن میں 15 فیصد اضافے،کم از کم اجرت 37,000 روپے مقررکرنے اورسالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 959 ارب روپے کا اعلان کیاہے۔جبکہ کراچی کے لیے آئندہ مالی سال میں کوئی میگاپروجیکٹ مختص نہیں کیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ایوان میں 12 ملین کسانوں کو ہاری کارڈ منصوبے کے تحت  8 ارب روپے مالی مدد فراہم کرنے اورسولرائزیشن منصوبے کیلئے 5 ارب روپے ،ملیر ایکسپریس وے کورنگی میں ایک انکلیوو کمپلیکس کی تعمیرکیلئے 5 ارب روپے کا بھی اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ بجٹ میں بنیادی طور پر سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی اور غریبوں کیلئے سماجی تحفظ سے متعلق منصوبوں کواہمیت دی گئی ہے۔

 صوبے کی کل متوقع آمدنی تین ٹریلین روپے ہے جسکی  اکثریت وفاقی منتقلی 62 فیصد اوراس کے بعد صوبائی وصولیاں 22 فیصد  پر  مبنی ہوگی۔

22 ارب روپے کی کرنٹ کیپٹل ، 334 ارب روپے کی غیر ملکی پراجیکٹ امداد، 77 ارب روپے کی PSDP ودیگر وفاقی گرانٹس، 6 ارب روپے کی غیر ملکی گرانٹس اور  55 ارب روپے کیری اوور کیش بیلنس کے ذریعہ حاصل ہوگا۔

 662  ارب روپے کی صوبائی وصولیوں میں 350 ارب روپے کی سروسز پر سیلز ٹیکس، 269 ارب روپے کے جی ایس ٹی کے علاوہ ٹیکس اور 42.9 ارب روپے کی صوبائی نان ٹیکس وصولیاں شامل ہیں۔

 وزیراعلی سند ھ نے بجٹ تقریر میں کہاکہ 63 فیصد یعنی 1.9 ٹریلین روپے کرنٹ ریونیو کی طرف جاتا ہے، 6 فیصد یعنی 184 ارب روپے کرنٹ کیپٹل کیلئے اور بقیہ 31 فیصد یعنی 959 ارب روپے ترقیاتی اخراجات کیلئے رکھے ہیں۔

کرنٹ کیپٹل  اخراجات میں 42 ارب روپے کی بجٹ کی رقم قرضوں اور دیگر کی ادائیگی  کیلئے جبکہ  142.5 ارب روپے سرکاری سرمایہ کاری  کیلئے شامل ہے۔ ترقیاتی اخراجات میں صوبائی اے ڈی پی شامل ہے جس میں 493 ارب روپے کی فارن پراجیکٹ اسسٹنس، 334 ارب روپے کی فارن پراجیکٹ اسسٹنس، 77 ارب روپے کی PSDP کے ذریعے دیگر وفاقی گرانٹس اور 55 ارب روپے کی ڈسٹرکٹ ADP شامل ہیں۔

سندھ کے صوبائی بجٹ میں سماجی خدمات میں سرمایہ کاری کو ترجیح دی گئی ہے۔ تعلیم کے لیے 519 ارب روپے جس میں 459 ارب روپے موجودہ آمدنی کے اخراجات کیلئے مختص ہیں، صحت  کیلئے334 ارب روپے ہے جس میں 302 ارب روپے موجودہ اخراجات کیلئے مختص ہیں۔

 لوکل گورنمنٹ 329 ارب روپے کے مجوزہ بجٹ کے ساتھ ٹاپ تھری میں شامل ہے۔آئندہ مالی سال 25-2024میں مقامی کونسلوں کا بجٹ 121 ارب روپے سے بڑھا کر 160 ارب روپے کر دیا گیا ہے بجٹ میں بنیادی انفرااسٹرکچر کے اہم شعبوں کیلئے ترقیاتی بجٹ مختص کرنے کااعلان کیا گیا ہے ۔


Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!