سندھ میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کی پیشگوئی، متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ جاری

سندھ میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کی پیشگوئی، متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ جاری

کراچی، جامشورو اور سکھر ویئر ہائوس میں 3 لاکھ ٹیلنٹ، 19 لاکھ ماسکیٹو نیٹ، 572 ہیوی ڈیواڑرنگ پمپ، رکھے ہیں۔
سندھ میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کی پیشگوئی، متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ جاری

Webdesk

|

7 Jun 2024

کراچی :سندھ میں جولائی تاں ستمبر تک طوفانی بارش اور سیلاب کی پیشگوئی، تمام متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ میں ممکنہ طوفانی بارشوں اور سیلاب کی تباہی کاریوں سے نمٹنے کے لئے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے اہم اجلاس چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا ۔

اجلاس صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی اور صوبائی وزیر بحالی مخدوم محبوب زمان، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، سیکریٹری بحالی، سیکریٹری بلدیات، سیکریٹری اطلاعات، پولیس،  آرمی، حیسکو، سیپکو، ریسکیو 1122 کے نمائندے شریک ہوئے ۔

اجلاس میں صوبائی وزیر روینیو اور بحالی مخدوم محبوب زمان نے سیلاب اور بارشوں کے پیش نظر انتظامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں جولائی تاں ستمبر تک معمول سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں، بارش اور گلیشیر پگھلنے سے 5 تاں 9 لاکھ کیوسک پانی دریائے سندھ میں آسکتا ہے۔

انہونے مزید کہا کہ سال 2022 کے بارشوں میں پڈعیدن میں 1026 فیصد معمول سے زیادہ بارشیں رکارڈ ہوئی۔ سال 2022 کے بارشوں کے دوران لاڑکانہ میں 584 فیصد معمول سے زیادہ بارشیں ہوئے۔

انہونے مزید بتایا کہ کراچی، جامشورو اور سکھر ویئر ہائوس میں 3 لاکھ ٹیلنٹ، 19 لاکھ ماسکیٹو نیٹ، 572 ہیوی ڈیواڑرنگ پمپ، رکھے ہیں۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ نے کہا کہ تمام ادارے محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے سے رابطے میں رہیں۔  ڈپٹی کمشنرز ڈسٹرک ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اجلاس کر کے میڈیم اور ہائے فلڈ کے کانٹیجنسی پلان بنائیں۔

انہونے مزید کہا کہ ہنگامی آلات، مشینری، اور ڈی واٹرنگ پمپ اور ایمرجنسی عملے دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ چیف سیکریٹری سندھ نے ہر ضلعے میں موجود تمام وسائل، لائیف جیکٹ ، کشتیاں، ریسکیو عملے سمیت تمام مشینری کی انوینٹری بنانے کی ہدایت کی۔

انہونے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے وجہ سے معمول سے زیادہ بارش اور سیلاب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سندھ کے تمام بڑے شیروں میں بھی بارش سے اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

محکمہ رلیف تمام اداروں کو موسمیات اور انتظامات کے متعلق آگاہی فراہم کرتا رہے۔ دریائے سندھ کے کچے کے علاقے کے لوگوں کو  بھی صورتحال سے آگاہ رکھا جائے۔

انہونے محکمہ صحت کو اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ادویات کی فراہمی یقینی بنائے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملیریا اور پانی سے ہونے والی بیماریوں سے بچا کی ادویات کو یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنر کو نارمل، درمیانے اور اونچے درجے کے سیلاب کے لیے ہنگامی منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!