تاجر سے انڈر ورلڈ تک: طیفی بٹ کون تھا؟

تاجر سے انڈر ورلڈ تک: طیفی بٹ کون تھا؟

امیر بالاج قتل کیس میں طیفی بٹ کو 10 اکتوبر 2025 کو دبئی سے گرفتار کر کے پاکستان منتقل کیا گیا تھا
تاجر سے انڈر ورلڈ تک: طیفی بٹ کون تھا؟

ویب ڈیسک

|

11 Oct 2025

لاہور کی انڈرورلڈ سے تعلق رکھنے والا بدنام زمانہ گینگسٹر خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ دورانِ تفتیش اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔

پولیس کے مطابق، طیفی بٹ کو 10 اکتوبر 2025 کو دبئی سے گرفتار کر کے پاکستان منتقل کیا گیا تھا۔ وہ امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں مرکزی ملزم تھا اور انٹرپول کی مدد سے دبئی کے ایک فلیٹ سے گرفتار کیا گیا۔

طیفی بٹ کون تھا؟

پولیس حکام کے مطابق، رحیم یار خان کے علاقے احمد پور لمہ میں لاہور منتقلی کے دوران مسلح افراد نے پولیس وین پر حملہ کیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں طیفی بٹ گولی لگنے سے موقع پر ہی ہلاک ہوگیا، جب کہ حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس نے لاش تحویل میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ کا تعلق لاہور کے علاقے گوالمنڈی سے تھا اور وہ تین دہائیوں سے شہر کی انڈرورلڈ میں سرگرم سمجھا جاتا تھا۔ اس کا نام قتل، زمینوں پر قبضے، منشیات کی اسمگلنگ اور مسلح گروہی تصادم جیسے سنگین جرائم سے جوڑا جاتا رہا ہے۔

طیفی بٹ، خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ کا چھوٹا بھائی تھا، جس پر بھی کئی سنگین مقدمات درج ہیں۔ 1994 میں مخالف گروہ کے سرغنہ امیرالدین عرف بلا ٹرکاں والا کے قتل کے بعد بٹ اور ٹیپو گروپ میں خونریز گینگ وار شروع ہوئی۔ 2010 میں ٹیپو ٹرکاں والا کے لاہور ایئرپورٹ پر قتل کا الزام بھی طیفی اور گوگی بٹ پر لگا۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق، طیفی بٹ نے وقت گزرنے کے ساتھ بھولا سنیارا اور ہمایوں گجر گروپ جیسے کئی چھوٹے گروہوں کو اپنے نیٹ ورک میں شامل کر کے شہر کے مختلف علاقوں میں اثر و رسوخ بڑھایا۔ اس کے خلاف 16 سے زائد مقدمات میں قتل، قبضہ، اور منشیات فروشی کے الزامات درج تھے، جن میں سے بیشتر میں وہ بری ہو چکا تھا۔

دوسری جانب، گوگی بٹ نے بھائی کی ہلاکت کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ "ہم تاجر ہیں، قاتل نہیں"۔ ان کا دعویٰ ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ جانبدار ہے اور حکومت ان کے خاندان کو نشانہ بنا رہی ہے۔

پنجاب پولیس کے ترجمان نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کارروائی قانون کے مطابق کی گئی، اور طیفی بٹ کی گرفتاری ایک ملک گیر کومبنگ آپریشن کا حصہ تھی۔ ترجمان کے مطابق، پولیس نے حملے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!