تشویشناک ملک قرار دیے جانے پر پاکستان کا امریکا کو دو ٹوک جواب
Webdesk
|
8 Jan 2024
امریکا نے پاکستان کو تشویشناک ملک قرار دے دیا جس پر پاکستانی حکام نے سخت احتجاج کرتے ہوئے اس فیصلے کو دو ٹوک الفاظ میں مسترد کردیا۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ ہمیں اس بات پر شدید مایوسی ہوئی ہے کہ امریکی حکام نے متعصبانہ اور من مانی پر مبنی فیصلہ دیا، جو زمینی حقائق کے برعکس ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایک مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والا ملک ہے، جس میں بین المذاہب ہم آہنگی کی بھرپور روایت ہے۔ ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ آئین کے مطابق پاکستان نے مذہبی آزادی کو فروغ دینے اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کیے ہیں۔
پاکستان نے کہا کہ ’ہمیں گہری تشویش ہے کہ مذہبی آزادی کے سب سے بڑے اور مسلسل خلاف ورزی کرنے والے ہندوستان کو ایک بار پھر امریکی محکمہ خارجہ کی نامزد فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کی واضح سفارشات کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی انسانی حقوق کے علمبرداروں کی جانب سے مذہبی اقلیتوں کے ساتھ بھارت کے ناروا سلوک کے بارے میں اٹھائے گئے عوامی خدشات کے مترادف ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اس طرح کی امتیازی، یکطرفہ کوششیں نقصان دہ ہیں۔یہ عوامل عالمی سطح پر مذہبی آزادی کو آگے بڑھانے کے ہمارے مشترکہ مقصد کو نقصان پہنچاتی ہیں پاکستان اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ مذہبی عدم برداشت اسلامو فوبیا کے عصری چیلنج کا مقابلہ باہمی افہام و تفہیم اور احترام کی بنیاد پر تعمیری اجتماعی کوششوں کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے تحفظات سے امریکا کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔
Comments
0 comment