ٹویٹر پر پابندی کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، بین ہٹایا جائے، سینئر لیگی رہنما

ویب ڈیسک
|
23 Feb 2025
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی و وفاقی وزیر نے ایکس (ٹوئٹر) پر سے فوری پابندی ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایکس پر پابندی کو ایک سال ہو چکا ہے، لیکن اس کے باوجود لوگ وی پی این کے ذریعے اس پلیٹ فارم کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایک سال کے دوران ایکس پر پابندی لگانے سے کوئی خاص فائدہ حاصل نہیں ہوا ہے، لہٰذا اب اس پابندی کو ہٹا دینا چاہیے۔
انہوں نے زور دیا کہ پابندی کے باوجود صارفین وی پی این کے ذریعے پلیٹ فارم تک رسائی حاصل کر رہے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ اقدام غیر موثر ثابت ہوا ہے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پابندی کے بجائے حکومت کو سماجی میڈیا کے مثبت استعمال کو فروغ دینے اور اس کے ذریعے عوام تک معلومات کی ترسیل کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پابندی ہٹانے سے نہ صرف عوامی رابطہ بہتر ہوگا، بلکہ یہ ملک کی بین الاقوامی شبیہہ کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔
واضح رہے کہ ملک میں ایکس (ٹوئٹر) پر پابندی گزشتہ سال الیکشن کے کچھ دن بعد لگائی گئی تھی، اور اب تک یہ پابندی برقرار ہے۔
رپورٹس کے مطابق، پاکستان میں ایکس کے تقریباً 45 لاکھ صارفین ہیں، جو وی پی این جیسی ٹیکنالوجی کے ذریعے اس پلیٹ فارم تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔
Comments
0 comment