آئینی ترمیم، جے یو آئی کا حکومت کا ساتھ دینے سے انکار، پی پی سے معاملات طے

آئینی ترمیم، جے یو آئی کا حکومت کا ساتھ دینے سے انکار، پی پی سے معاملات طے

پی پی اور جے یو آئی مشترکہ ڈرافٹ لے کر آئیں گے
آئینی ترمیم، جے یو آئی کا حکومت کا ساتھ دینے سے انکار، پی پی سے معاملات طے

ویب ڈیسک

|

12 Oct 2024

حکومتی جماعتیں آئینی ترامیم پر ایک پیج پر آگئیں جبکہ جمعیت علما اسلام نے حکومت کا ساتھ دینے سے انکار اور پیپلزپارٹی کے ساتھ ملکر ڈرافٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

آئینی ترامیم کے مسودے پر اتفاق رائے کے لیے پارلیمانی خصوصی کمیٹی کا اجلاس خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا، جس میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں جے یو آئی نے آئینی ترامیم پر خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں مجوزہ مسودہ پیش کرتے ہوئے آئینی عدالت پر حکومت کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا اور آئینی عدالت کی جگہ بینچ تشکیل دینے کی تجویز دیدی۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے ڈرافٹ میں صرف آئینی عدالت اور بینچ کا فرق ہے، الگ سے آئینی عدالت کے قیام کی بجائے آئینی بنچ قائم کرنے کی تجویزدی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے باقی ڈرافٹ پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، امید ہے جلد دونوں جماعتیں مشترکہ ڈرافٹ پر اتفاق کر لیں گی۔سینیٹر کامران مرتضیٰ نے حکومت کے 56 نکاتی مسودے کے جواب میں 24 نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ 200 سے بھی کم آئینی مقدمات کے لیے بڑے سیٹ اپ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!