ایف آئی اے کے 44 افسران و اہلکار انسانی اسمگلنگ میں ملوث نکلے
ویب ڈیسک
|
1 Jan 2025
انسانی اسمگلنگ اور یونان کشتی حادثے میں متاثر ہونے والے تارکین وطن کے واقعات میں ملوث ایف آئی اے کے 13 اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کرتے ہوئے 35 افسران و اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔
وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی ہدایت پر کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائیاں جار ہی ہیں، ساتھ ہی ایف آئی اے میں خود احتسابی کا عمل بھی تیز کردیاگیا۔
حکام کے مطابق انسانی اسمگلنگ و یونان کشتی حادتے کی تحقیقات کے دوران مشثبہ قرار دیے جا جانے والے49 افسران و اہلکاروں کو ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے طلب کرکے اردل روم کا انعقاد کیا اور پرنسپل ہیرنگ کرکے انکے خلاف محکمانہ کاروائیوں پر سماعت کی۔
کشتی حادثات میں ملوث 4 انسپکٹرز، 10 سب انسپکٹرز ، 2 اے ایس آئی, 5 ہیڈ کانسٹیبل اور 14 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا جبکہ 13 اہلکاروں کے خلاف باقاعدہ مقدمات درج کرلیے گئے.
ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کا کہناتھاکہ کشتی حادثات میں غفلت اور لاپروائی برتنے میں ملوث اہلکاروں کی ادارے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔کشتی حادثات میں ملوث اہلکاروں کے خلاف انضباطی کاروائی کو یقینی بنایا جائے گا،
محکمانہ احتساب کا مقصد ادارے کو کرپشن اور دیگر بے ضابطگیوں میں ملوث کالی بھیڑوں سے پاک کرنا ہے۔غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف سخت اقدامات عمل میں لائے جا رہے ہیں۔
ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیرکا مزید کہناتھاکہ معصوم شہریوں کے استحصال میں ملوث اہلکار کسی رعایت کے مستحق نہیں, ادارے میں احتسابی عمل سے ہی انسانی سمگلنگ کا خاتمہ ممکن ہوگا۔غفلت برتنے والے افسران کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
Comments
0 comment