آزاد کشمیر میں حالات انتہائی کشیدہ، پولیس اہلکار شہید، متعدد شہری و اہلکار زخمی
ویب ڈیسک
|
11 May 2024
مظفرآباد: آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال اور بجلی بلوں میں اضافے اور سستے آٹے کے حصول کیلیے ہونے والا احتجاج پُرتشدد ہوگیا جس میں سب انسکپٹر شہید، ایس ایچ او شدید زخمی جبکہ 15 اہلکار بھی اسپتال پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق میرپورعوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر آزاد کشمیر میں بجلی کے بلوں میں اضافے اور سستے آٹے کے حصول کیلئے آزاد کشمیر میں شدید احتجاج ہوا۔
میر پور میں سب انسپکٹر عدنان قریشی گولی لگنے سے شہید جبکہ مظفرآباد مظاہروں میں 12 پولیس اہلکاروں سمیت 28 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی کال کے بعد کشمیر میں حالات کشیدہ، پہیہ جام اور کاروباری مراکز بھی بند رہے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل ڈڈیال میں اسسٹنٹ کمشنر کو مظاہرین نے یرغمال بنایا تھا جبکہ ایک روز قبل گرڈ اسٹیشن پر بھی دھاوا بولا تھا۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر مظفرآباد شہرکے مختلف علاقوں ،ٹانگہ سٹینڈ، نیلم پل اور بیلہ نور شاہ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے نتیجہ میں حالات پر امن ہونے کے بجائے مزید کشیدہ ہوئے۔
پولیس نے شہر کی مختلف شاہراہوں پر ناکے لگا کر درجنوں نوجوانوں کو گرفتار کر کے تھانوں میں بند کردیا، کوٹلی سہسنہ ، رہیاں میں پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں ہوئی۔ کوٹلی ریہاں کے مقام پر مظاہرین نے سرکاری گاڑی نذر آتش کر دی۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا گیا دوسری جانب مظاہرین رکاوٹیں ہٹانے کی بھی کوشش کرتے رہے ، مظاہروں کے دوران زخمیوں کو ڈی ایچ کیو منتقل کیا گیا۔
کوٹلی سے مظفرآباد تک ہونے والے لانگ مارچ میں تصادم سے 2 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے جبکہ مظاہر ین کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر تشدد بھی کیا گیا۔
پولیس نے احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف شہر بھر میں کریک ڈاون کرکے درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ نیلم پل کے قریب نوجوان نے گرفتاری سے بچنے کیلئے دریائے نیلم میں چھلانگ لگا دی زخمی نوجوان کو دریائے میں ڈوبنے سے بچا کر اسپتال منتقل کردیا۔
ادھر آزاد کشمیر بھر کی طرح ضلع جہلم ویلی میں دوسرے روز بھی پہیہ جام اور شٹر ڈاون ہڑتال رہی ،سول سوسائٹی اور تاجروں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
ہٹیاں بالا, چناری کے چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رہے ، چناری کے تاجروں اور سول سوسائٹی نے کل مظفرآباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کیا جبکہ انتظامیہ کی جانب سے شاہراہ سرینگر پر مختلف رکاوٹیں کھڑی کرکے اسے مختلف مقامات سے مکمل طور پر بند کردیا ہے۔
شاہراہ سرینگر پر انتظامیہ کی جانب سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کے باعث عوام کو پریشانی کا سامنا ,چناری سے ڈی ایچ کیو ہسپتال ہٹیاں بالا آنے والی ایمبولینس میں مریض اور ورثاشدید ذہنی اذیت کا شکار رہے۔
مرکزی کنٹرول روم کے مطابق کوٹلی میں 40 افراد زخمی لائے گئے ہیں، جن میں سے 12 پولیس اہلکار اور 28 مظاہرین ہیں، میر پور میں ایک پولیس افسر جان کی بازی ہار گیا اور تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پونچھ میں آج مظاہرین اور پولیس میں کوئی جھڑپ نہیں ہوئی جبکہ عوامی ایکشن کمیٹی کے ذرائع نے بتایا کہ 36 افراد زخمی ہوئے اور 60 افراد گرفتار کیے گئے ہیں۔
Comments
0 comment