کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی

Webdesk
|
2 Feb 2025
آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک انڈونیشیا نے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق انڈونیشیا میں بچوں کو نقصان دہ آن لائن مواد سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال کے لیے عمر کی حد طے کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق انڈونیشین صدر Prabowo Subianto نے وزرا کو بتایا کہ ایسے قوانین ایک سے 2 ماہ میں مرتب کیے جائیں جن کے ذریعے آن لائن بچوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔
انڈونیشیا کی وزیر برائے ڈیجیٹل افیئر Meutya Hafid کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ان قوانین میں سوشل میڈیا کو استعمال کرنے کے لیے عمر کی حد کا قانون بھی شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
حکام کی جانب سے آن لائن سرگرمیوں کی مانیٹرنگ بھی سخت کیے جانے کا امکان ہے۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ سوشل میڈیا کو استعمال کرنے کے لیے کم از کم عمر کیا ہوگی۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا کی 79.5 فیصد آبادی انٹرنیٹ استعمال کرتی ہے اور 12 سال سے کم عمر 48 فیصد بچے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، انسٹا گرام اور ٹک ٹاک کو استعمال کرتے ہیں۔
Comments
0 comment