پی ٹی اے نے انٹرنیٹ سست روی کیوجہ سب مرین کو قرار دے دیا

پی ٹی اے نے انٹرنیٹ سست روی کیوجہ سب مرین کو قرار دے دیا

پی ٹی اے کے چیئرمین نے فائر وال کی تنصیب کے ا معاملہ حکومت پر ڈال دیا
پی ٹی اے نے انٹرنیٹ سست روی کیوجہ سب مرین کو قرار دے دیا

Webdesk

|

21 Aug 2024

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے بدھ کے روز ملک بھر میں انٹرنیٹ کی حالیہ رکاوٹوں کی وجہ سب میرین کیبل میں خرابی کو قرار دیا۔

 قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سید امین الحق کی زیر صدارت ہوا۔

 کمیٹی کے ارکان نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی (پی ٹی سی ایل) کے عہدیداروں کی عدم موجودگی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔

 ایم کیو ایم پی کے قانون ساز اور چیئرمین قائمہ کمیٹی سید امین الحق نے کہا کہ پی ٹی سی ایل کے سی ای او یا چیئرمین آئندہ اجلاس میں ان کی غیر حاضری کی وجہ بتائیں۔

 قائمہ کمیٹی میں سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے سربراہ جنرل عمر احمد شاہ کی عدم موجودگی پر بھی کمیٹی اراکین نے برہمی کا اظہار کیا۔

 چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی ممبران کو ملک بھر میں انٹرنیٹ کی خرابی، سوشل میڈیا ایپس کی بندش اور کمزور سگنلز پر بریفنگ دی۔

 ملاقات کے دوران انہوں نے بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی کابینہ نے 22 اکتوبر 2020 کو ہونے والی میٹنگ کے دوران فائر وال لگانے کی تجویز دی تھی۔

 جواب میں پی ٹی آئی کے ایم این اے نے چیئرمین پی ٹی اے کے ساتھ گرما گرم بحث کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سسٹم میں فائر وال لگانے سے انکار کر دیا ہے۔

 میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے وضاحت کی کہ سب میرین کیبل میں فنی خرابی کے باعث انٹرنیٹ چھ سے سات دن تک سست رہا۔

 انہوں نے کہا کہ 27 اگست تک فالٹ ٹھیک ہونے کی امید ہے لیکن اس میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔

 ان کے بقول، ایک کمیٹی ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ 

 چیئرمین پی ٹی اے نے فائر وال، انٹرنیٹ مانیٹرنگ سسٹم یا کوئی نئی ٹیکنالوجی لگانے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حکام موجودہ ویب مینجمنٹ سسٹم کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔

 پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن نے کہا کہ نیٹ ورک کی وقفے وقفے سے بندش کی وجہ سے آئی ٹی انڈسٹری کو 300 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!