سعودی عرب کا اخلاقی اور ذمہ دار مصنوعی ذہانت کو فروغ دینے کا عزم
Webdesk
|
5 Jul 2024
ریاض: سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی(ایس ڈی اے آئی اے)میں نیشنل ڈیٹا مینجمنٹ آفس کے سربراہ الربدی الربدی نے سعودی عرب کی ڈیٹا و مصنوعی ذہانت اتھارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے اخلاقیات پر مبنی ذمہ دار مصنوعی ذہانت کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سعودی عرب کے عزم کی توثیق کی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ مملکت ہو یا عالمی منظر نامہ مصنوعی ذہانت عالمی حکمرانی کی کوششوں کو تقویب دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
سعودی قومی اتھارٹی ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے تمام پہلوں پر کام کر رہی ہے۔الربدی نے یہ بات مصنوعی ذہانت پر بین الاقوامی کانفرنس اور مصنوعی ذہانت کی بین الاقوامی گورننس 2024 پر اعلی سطح کے اجلاس میں کی۔
یہ اجلاس 4 سے 6 جولائی تک چین کے شہر شنگھائی میں منعقد ہو رہا ہے۔ اجلاس کا عنوان گورننس آف آرٹیفیشل انٹیلی جنس فار گڈ اینڈ فار آل رکھا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا سعودی عرب نے مصنوعی ذہانت کی تحقیق اور ترقی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ خصوصی مراکز قائم کیے ہیں۔
سعودی عرب معروف بین الاقوامی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ سعودی عرب اپنے ویژن 2030 کے مطابق اس شعبے میں عالمی قیادت کے حصول کی تگ و دو کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سدایامصنوعی ذہانت کے لیے عالمی گورننس فریم ورک قائم کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر تنظیموں، حکومتوں اور صنعت کے رہنمائوں کے ساتھ فعال طور پر کام کر رہی ہے۔
اتھارٹی کا مقصد مصنوعی ذہانت کی پالیسیاں اور معیارات وضع کرنے میں اپنی مہارت کو شامل کرنا اور جدت کو فروغ دینے کے وران بھی اخلاقی اصولوں کی تعمیل کرنا اور ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سدایا بین الاقوامی مصنوعی ذہانت کی کمیونٹی کی ایک فعال رکن ہے۔ اس نے جدید مصنوعی ذہانت کے تحفظ سے متعلق ابتدائی بین الاقوامی سائنسی رپورٹ کی تیاری میں حصہ لیا تھا۔
یہ رپورٹ 30 ملکوں، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے 75 سے زیادہ ماہرین کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ تھی۔
Comments
0 comment