ٹک ٹاک حساس معلومات چین کو فراہم کرتا ہے، امریکی حکومت کا دعویٰ
Webdesk
|
4 Aug 2024
واشنگٹن : امریکی حکومت نے شارٹ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف دائر عدالتی کیس میں اپنے دستاویزات جمع کراتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ٹک ٹاک حساس موضوعات پر صارفین کی معلومات چین بھیجتا ہے اور ممکنہ طور پر مذکورہ معلومات تک چینی حکام کی رسائی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی حکومت نے ٹک ٹاک کی جانب سے اپریل میں دائر کردہ درخواست پر اپنا تحریری جواب جمع کرادیا۔
جواب میں امریکی حکومت نے دعویٰ کیا کہ ٹک ٹاک، مذہب، فائرنگ کے واقعات، اسقاط حمل اور متنازع جنسی رجحانات جیسا کہ ہم جنس پرستی جیسے موضوعات پر بڑے پیمانے پر غیر قانونی طور پر معلومات حاصل کرتا ہے۔
جواب میں کہا گیا کہ ٹک ٹاک مذکورہ معلومات اپنے سرورز کو بھیجتا ہے، جس پر اس کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کے ملازمین کو بھی رسائی حاصل ہے اور خدشہ ہے کہ مذکورہ معلومات تک چینی حکام کی بھی رسائی ہے۔
امریکی حکومت نے اپنے تحریری جواب میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ ٹک ٹاک چینی حکومت کے مطالبے پر ہی دوسرے ممالک میں مواد پر پابندیاں بھی لگاتا ہے۔
امریکی حکومت کے تحریری جواب میں خفیہ ایجنسیوں کی رائے بھی شامل کی گئی ہے، جس کے مطابق ٹک ٹاک بڑے پیمانے پر چینی حکومت کے ساتھ معاونت کرکے جمہوریت کے منافی اقدام بھی کرتا ہے۔
اس سے قبل ٹک ٹاک نے جون میں 100 صفحات پر مشتمل اپنی قانونی اپیل بھی اسی عدالت میں جمع کروائی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی حکومت کی جانب سے ٹک ٹاک پر قومی سلامتی کے خطرے کے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور یہ صارفین کے حقوق پر ڈاکا ہے۔
امریکی عدالت میں ٹک ٹاک نے اپریل 2024 میں اپنی ممکنہ پابندی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔بعد ازں جون میں ٹک ٹاک نے مذکورہ عدالت میں اپنا تحریری جواب جمع کرایا تھا اور اب امریکی حکومت نے بھی جواب جمع کروادیا ہے۔
Comments
0 comment