18 hours ago
حملے کے بعد جعفر ایکسپریس مچھ اسٹیشن پہنچ گئی، کلیئرنس آپریشن میں 23 دہشت گرد ہلاک، 104 مسافر بازیاب

ویب ڈیسک
|
11 Mar 2025
کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر علیحدگی پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی کے مسلح افراد نے فائرنگ کر کے متعدد مسافروں کو یرغمال بنالیا، زخمی ٹرین کا ڈرائیور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا جبکہ مسلح افراد نے یرغمال بنائے گئے بچوں اور خواتین کو رہا کردیا، آئی ایس پی آر نے متعدد مسافروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔
نامعلوم افراد نے پہلے پٹڑی کو دھماکے سے اڑایا اور جب ٹرین رکی تو فائرنگ کر کے ڈرائیور کو زخمی کیا اور متعدد مسافروں کو یرغمال بنا کر لے گئے۔
بلوچستان حکومت کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے ٹرین کوئٹہ سے روانہ ہونے والی ٹرین جب ٹرین گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر فائرنگ کردی، نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا۔
دہشت گردوں نے مچھ کی پہاڑیوں میں ٹرین روکی تھی اور مسافروں کو یرغمال بنا کر پہاڑی علاقے میں لے گئے۔ریلوے پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریل وہیں روک دی گئی ہے، ٹرین میں کم از کم 500 مسافر سوار ہیں، کئی مسافروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں تاہم تصدیق کا عمل جاری ہے۔
ڈی ایس ریلوے کے پی آر او کے مطابق تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، سبی سے ایمبولینسز جائے وقوع روانہ کردی ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کے ذرائع کے مطابق یہ مچھ کی پہاڑیوں کا درمیانی علاقہ ہے جس کا سیکیورٹی فورسز نے محاصرہ کرلیا ہے، مزید کانوائے روانہ کردیے ہیں۔
ملزمان کے فرار ہونے کی فی الحال کوئی اطلاعات نہیں ہیں بلکہ اطلاعات یہ آرہی ہیں کہ ملزمان نے مسافروں کو یرغمال بنالیا ہے اور قابض ہوکر بیٹھ گئے ہیں اور علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
زخمی مسافروں کو سبی اسپتال علاج کیلیے منتقل کردیا گیا ہے۔ ریلوے حکام کا کہنا ہےکہ ٹرین جہاں پر موجود ہے وہاں موبائل نیٹ ورک کام نہی کرتا اس لیے رابطے میں مشکلات کا سامنا ہے، جعفر ایکسپریس 9 بوگیوں پر مشتمل ہے جس میں 500 کے قریب مسافر سوار ہیں، مسافروں اور عملے سے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔
دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ آج بولان پاس، ڈھاڈر کے مقام پر دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا، دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے، انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے معصوم مسافروں کو یرغمال بنا رکھا ہے جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے، دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے رابطے میں ہیں، دہشت گردوں کے خاتمے تک کلیئرنیس آپریشن جاری رہے گا۔
دہشت گردوں کا معصوم مسافروں کو نشانہ بنانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کے ان دہشت گردوں کا دین اسلام، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران 104 یرغمال مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے رہا کروا لیا، جن میں 58 مرد، 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں۔
سیکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن کے دوران 23 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
Comments
0 comment