حاملہ خاتون کے ساتھ ڈاکٹرز کی بدسلوکی، ’عملے نے نومولود بچی کو زمین پر پٹخ کر ماردیا‘

حاملہ خاتون کے ساتھ ڈاکٹرز کی بدسلوکی، ’عملے نے نومولود بچی کو زمین پر پٹخ کر ماردیا‘

خاتون کی ایم ایس کو شکایت، واقعے کی انکوائری شروع کردی گئی
حاملہ خاتون کے ساتھ ڈاکٹرز کی بدسلوکی، ’عملے نے نومولود بچی کو زمین پر پٹخ کر ماردیا‘

ویب ڈیسک

|

24 Aug 2024

راولپنڈی میں قائم ہولی فیملی اسپتال میں مبینہ طور پر ڈاکٹرز کے غیر انسانی رویے کی وجہ سے نومولود جاں بحق ہوگئی۔

پولی فیملی اسپتال میں علاج کروانے والی مریضہ نے ڈاکٹرز کی مبینہ بدسلوکی اور زچگی کے دوران سنگین غفلت و لاپرواہی سمیت غیر انسانی سلوک رکھنے کے سنگین الزامات عائد کیے۔

خاتون نے میڈیکل سپرینٹنڈنٹ سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے مذکورہ ڈاکٹرز اور عملے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

ایم ایس ڈاکٹر اعجاز بٹ نے مریضہ مسماتہ آمنہ بی بی کی درخواست ملنے پر انکوائری کے احکامات جاری کیے ہیں درخواست میں ہسپتال کے ڈاکٹر و عملے پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے مسماتہ آمنہ نے موقف اختیار کیا کہ 19 اگست کو چیک اپ کے لیے ہسپتال پہنچی تو الٹرا ساونڈ کروا کر بتایا گیا کہ آپ کے بچے کا پانی کم ہو رہا ہے، جس پر ہسپتال داخل کرلیاگیا لیکن پھر مزید چیک اپ نہیں کیا گیا بار بار پوچھنے کے بعد ڈاکٹر نے مجھے نہ کوئی میڈسن دی اور نہ ہی کوئی ٹریٹمنٹ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران مجھے تکلیف ہوئی مگر ڈاکٹر نے واش روم تک جانے نہیں دیا اور رات کی ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹر نے فائل کھو دی، اگلی صبح ڈاکٹر معائنے کے لیے آئی تو مجھے باہر نکال دیا۔

پھر جب احتجاج کیا تو لیبر روم لے گئے اور شدید درد کے باوجود وہاں پر کرسی پر بٹھایا، اس دوران ڈلیوری ہوئی جس میں بچی پیدا ہوئی تو عملے نے اُسے زمین پر پٹخ دیا جس کے نتیجے میں وہ مر گئی اور ظاہر کیا گیا کہ بچی مری ہوئی پیدا ہوئی ہے۔ خاتون نے کہا کہ وہ غنودگی کے باوجود یہ سب کچھ سن رہی تھی۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!