کراچی میں چائے کے ہوٹل جرائم پیشہ افراد کی محفوظ پناہ گاہیں بن گئے، انکشاف

کراچی میں چائے کے ہوٹل جرائم پیشہ افراد کی محفوظ پناہ گاہیں بن گئے، انکشاف

وزیراعلی سندھ اور ڈپٹی کمشنر کو پی پی رہنما کا خط
کراچی میں چائے کے ہوٹل جرائم پیشہ افراد کی محفوظ پناہ گاہیں بن گئے، انکشاف

ویب ڈیسک

|

19 Feb 2025

کراچی میں کھلنے والے چائے کے ہوٹل جرائم پیشہ افراد کی محفوظ پناہ گاہیں اور ٹھکانے بن گئے ہیں۔

اس بات کا انکشاف پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نجمی عالم نے حکومت سندھ اور کراچی جنوبی کی انتظامیہ کو لکھے گئے خط میں کیا۔

انہوں نے ڈیفنس اور کلفٹن میں چائے کے ہوٹلز کو رات 12 بجے بند کرنے کی سفارش کی ہے۔ نجمی عالم نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کراچی کو لکھے گئے خط میں کہا کہ چائے کے ہوٹلز جرائم پیشہ عناصر کے لیے محفوظ پناہ گاہیں بن چکے ہیں۔

انہوں نے کلفٹن بلاک 2 میں واقع چائے کے ہوٹلز پر منشیات فروشی کی شکایات بھی کیں اور کہا کہ رات بھر کھلے رہنے والے یہ ہوٹلز شہریوں کے لیے پریشانی کا باعث بن رہے ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا کہ ڈیفنس اور کلفٹن کے ہوٹلز میں بلند آواز میں بجائی جانے والی موسیقی بھی ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے، جس سے مقامی رہائشیوں کو شدید تکلیف ہو رہی ہے۔

نجمی عالم نے ڈپٹی کمشنر جنوبی سے درخواست کی کہ وہ ہوٹلز کے اوقات کار مقرر کریں اور انہیں رات 12 بجے کے بعد بند کرنے کا حکم جاری کریں۔

انہوں نے یہ مراسلہ وزیراعلیٰ سندھ اور کمشنر کراچی کو بھی ارسال کیا ہے تاکہ اس مسئلے پر فوری کارروائی کی جا سکے۔ شہریوں کی جانب سے بھی ان ہوٹلز کے خلاف شکایات موصول ہو رہی ہیں، جن میں شور شرابے، منشیات فروشی، اور جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

نجمی عالم کا کہنا ہے کہ اگر ان ہوٹلز کے اوقات کار کو کنٹرول کیا جائے تو نہ صرف شہریوں کو سکون ملے گا بلکہ جرائم میں بھی کمی آئے گی۔ حکومت سندھ اور کراچی انتظامیہ سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کریں گے اور شہریوں کی شکایات کو دور کرنے کے لیے مناسب اقدامات کریں گے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!