کراچی میں دن دہاڑے CTD افسر قتل، ذمہ داری کس نے قبول کی؟

کراچی میں دن دہاڑے CTD افسر قتل، ذمہ داری کس نے قبول کی؟

علی رضا اور سیکیورٹی گارڈ دونوں فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے
کراچی میں دن دہاڑے CTD افسر قتل، ذمہ داری کس نے قبول کی؟

ویب ڈیسک

|

8 Jul 2024

شہر قائد کے ضلع وسطی کے علاقے  کریم آباد میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ڈ ی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا اور سیکیورٹی گارڈ کو قتل کردیا۔

تفصیلات کے مطابق کریم آباد کے قریب واقع فلیٹ شکیل کارپوریشن کے گیٹ پر ڈی ایس پی علی رضا کو موٹرسائیکل پر سوار دو ملزمان نے نشانہ بنایا اور ہنڈا 125 موٹرسائیکل پر وقوعہ سے باآسانی فرار ہوگئے۔

حملہ آوروں نے علی رضا کو گیارہ گولیاں ماریں جن میں سے چار اُن کے جسم میں لگیں جبکہ ایک گولی سر پر بھی ماری گئی جو موت کی وجہ بنی، اس کے علاوہ سیکیورٹی گارڈ کو دو گولیاں لگیں جسے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئےدوران علاج دم توڑ گیا۔

واقعے کے بعد پولیس اور کرائم سین یونٹ کی نفری نے پہنچ کر شواہد اکھٹے کیے، عینی شاہدین کے  بیانات کی روشنی میں پولیس نے ابتدائی رپورٹ تیار کی جس کے بعد ایک موٹرسائیکل سوار نے ہیلمٹ لگا رکھا تھا جبکہ دوسرے نے کیپ اور سندھی اجرک پہنی ہوئی تھی اور اپنا منہ بھی ڈھانپا ہوا تھا۔

پولیس کے مطابق ڈی ایس پی علی رضا شکیل کارپوریشن میں دستوں کے ساتھ بیٹھک کرنے آتے تھے، واردات سے قبل باقاعدہ اُن کی ریکی کی گئی اور اُن کی آمد سے قبل مسلح افراد فلیٹ کے اندر موجود تھے۔

دوسری جانب سندھ پولیس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈی ایس پی کے قتل کی ذمہ داری ایک نئی تنظیم الفجر نے قبول کرلی ہے جس نے حال ہی میں سہراب گوٹھ پر ایک پولیس اہلکار کو قتل کرنے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔

اس تنظیم کے حوالے سے سیکیورٹی اداروں کے پاس زیادہ معلومات نہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کالعدم ٹی ٹی پی کا کوئی ذیلی گروپ ہے جو کراچی میں کام کررہا ہے۔

واضح رہے کہ ڈی ایس پی علی رضا کا شمار سابق ایس ایس پی چوہدری اسلم کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا  اور انہوں نے متعدد آپریشنز میں حصہ بھی لیا تھا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!