کراچی میں کئی افراد کو روندنے والی امیر زادی ذہنی مریضہ قرار

کراچی میں کئی افراد کو روندنے والی امیر زادی ذہنی مریضہ قرار

خاتون نے کل تیز رفتاری کے باعث کئی لوگوں کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں باپ اور بیٹی جاں بحق ہوگئے
کراچی میں کئی افراد کو روندنے والی امیر زادی ذہنی مریضہ قرار

ویب ڈیسک

|

20 Aug 2024

کراچی میں تیز رفتار کار سے باپ بیٹی کو قتل کرنے والی بااثر خاتون نتاشا دانش اقبال کو ذہنی مریض قرار دے دیا گیا ہے۔

نتاشا کے وکیل عامر نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے مؤکل کو اس واقعے کی کوئی یاد نہیں ہے اور وہ "صحیح دماغ میں نہیں ہے"۔ جواب میں، نامہ نگاروں نے پوچھا کہ اہل خانہ نے ملزم کو اتنی شدید ذہنی حالت میں گاڑی چلانے کی اجازت کیوں دی۔

وکیل نے دعویٰ کیا کہ خاندان کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ نتاشا نے گاڑی لے لی ہے، کیونکہ "انہوں نے اس کی ذہنی حالت کی وجہ سے اس پر پابندیاں عائد کی تھیں"۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ گھر والوں نے اسے دماغی اسپتال میں داخل کیوں نہیں کیا تو وکیل نے کہا: وہ پانچ سال سے دماغی بیماری میں مبتلا ہے اور آغا خان اسپتال میں زیر علاج ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ "وہ کل تک پرتشدد نہیں تھی،"

واضح رہے کہ یہ حادثہ 19 اگست کو کارساز روڈ پر اس وقت پیش آیا جب مشتبہ شخص اپنی تیز رفتار کار سے کنٹرول کھو بیٹھی اور متعدد افراد سے ٹکرا گئی تھی، جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور چار زخمی ہوگئے۔

ریسکیو حکام کے مطابق گاڑی الٹ گئی اور چار موٹر سائیکلوں اور دو کاروں کو کچل دیا۔ انہوں نے بتایا کہ حادثے میں دو افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔

جاں بحق ہونے والوں میں عمران نامی باپ اور اس کی بیٹی آمنہ شامل ہے جو بیٹی کا کام کی شفٹ ختم ہونے کے بعد گھر واپس جا رہے تھے۔ زخمی افراد کو فوری طبی امداد کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) لے جایا گیا۔

اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ واقعے کے بعد مشتبہ شخص کو مشتعل ہجوم نے گھیرے میں لے لیا جسے بعد میں پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے بچا لیا۔ پولیس نے حادثے کی ذمہ دار خاتون کو حراست میں لے لیا اور اسے میڈیکل چیک اپ کے لیے جے پی ایم سی منتقل کر دیا۔

ذرائع کے مطابق حادثے کے وقت خاتون نشے کی حالت میں تھی تاہم پولیس دعوؤں کی تصدیق کے لیے میڈیکل رپورٹس کا انتظار کر رہی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزم مبینہ طور پر ممتاز گل احمد خاندان کا فرد ہے۔ تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!