کراچی میں انتظامیہ پولٹری مافیا کے آگے بے بس، من مانی قیمتوں پر فروخت کی اجازت

ویب ڈیسک
|
7 Mar 2025
کراچی: شہری انتظامیہ کی جانب سے پولٹری دکانداروں کے ساتھ قیمت کے معاملے پر مذاکرات کی پیش کش کے بعد پولٹری دکانداروں کی ایسوسی ایشن نے ہڑتال موخر کردی۔
ہڑتال مؤخر ہونے کے نتیجے میں جمعرات کے روز کراچی میں مرغی کی دکانیں کھلی رہیں۔ تاہم، مرغی کے گوشت کی قیمت 800 روپے فی کلو تک پہنچ گئی، جو سرکاری مقرر کردہ قیمت سے کہیں زیادہ ہے۔
سندھ پولٹری ریٹیلرز اینڈ شاپ کیپرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد واپس لے لی تھی۔ کمشنر کراچی نے جمعرات کو مرغی کے گوشت کی قیمت 650 روپے فی کلو مقرر کی تھی، لیکن شہر میں مرغی 700 سے 800 روپے فی کلو تک فروخت ہوئی۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ فارمرز سرکاری نرخ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مہنگے داموں مرغی سپلائی کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے دکانداروں کے لیے سرکاری نرخ پر عمل درآمد ممکن نہیں۔
صارفین نے شہری انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرکاری قیمت پر عمل درآمد یقینی بنائے اور فارمرز، ہول سیلرز اور دکانداروں پر مشتمل مافیا کی سرکوبی کرے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ مرغی کے گوشت کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے ان کے لیے زندگی مشکل بنا دی ہے، اور وہ انتظامیہ سے فوری اقدامات کا تقاضا کر رہے ہیں۔
ادھر، پولٹری دکانداروں کا موقف ہے کہ فارمرز کی جانب سے مہنگے داموں پر مرغی کی سپلائی کے باعث وہ سرکاری قیمت پر مرغی فروخت کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ نے سپلائی چین میں موجود مافیا کے خلاف کارروائی نہ کی تو قیمتوں میں کمی لانا ممکن نہیں ہوگا۔
شہری انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات کا وعدہ کیا ہے، لیکن اب تک قیمتوں میں کوئی واضح کمی دیکھنے میں نہیں آئی۔ صارفین کی جانب سے دباؤ بڑھنے کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کے لیے صورتحال کو بہتر بنانے کی ضرورت بھی بڑھ گئی ہے۔
Comments
0 comment