کراچی میں پولیس تشدد سے تاجر جاں بحق

ویب ڈیسک
|
8 Feb 2025
شہر قائد کے علاقے پریڈی میں پولیس کے تشدد سے کمپیوٹر مارکیٹ کا دکاندار جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب آصف نامی نوجوان اپنے دو دوستوں کےساتھ موٹرسائیکل پر جارہا تھا کہ اس دوران ایم اے جناح روڈ پر اس کی گاڑی کی ٹکر ہوئی اور پھر اس کے بعد دونوں فریقین میں ہاتھا پائی ہوئی۔
دوسرا شخص اسامہ تھا جو پولیس کا اہلکار تھا اُس نے فون کر کے پولیس موبائل بلائی جس پر تینوں نوجوانوں کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا گیا اور پھر وہاں پر تینوں کے خلاف لیپ ٹاپ چوری سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔
رات بھر پولیس نے تینوں نوجوانوں کو حراست میں رکھا اور پھر صبح آصف کے بھائی کو فون کر کے اُس کے انتقال کی اطلاع دی جس پر اہل خانہ جناح اسپتال پہنچے تو جسم پر تشدد کے نشانات تھے۔
اس دوران پولیس نے دیگر دو لڑکوں کو بغیر ضمانت کے رہا کردیا۔ واقعے کے بعد تاجروں نے پریڈی تھانے کے باہر احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر ایس ایچ او سمیت ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
بعد ازاں تاجروں نے میت کے ہمراہ ایم اے جناح روڈ تبت سینٹر پر دھرنا دیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر رہی۔ پھر ڈی آئی جی ساؤتھ کی سربراہی میں ایک ٹیم مظاہرین سے مذاکرات کیلیے پہنچی تو وہ بات چیت کے بعد منتشر ہوگئے۔
پھر ڈی آئی جی سائوتھ اسد رضا نے ایس ایچ او اور ایس آئی او سمیت 9 اہلکاروں کو معطل کردیا۔ انہوں نے ایس ایچ او پریڈی پرویز سولنگی ، ایس آئی او حنیف سیال کو معطل کیا۔
معطل ہونے والوں میں تفتیشی افسر اے ایس آئی شاہد نذیر اور ہیڈ کانسٹیبل ذیشان حیدر کے علاوہ چار پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔ پولیس کے مطابق تمام افسران و اہلکاروں کو معطل کر کے کمپنی گارڈن ہیڈ کوارٹر منتقل کردیا گیا ہے۔
Comments
0 comment