کراچی اسٹریٹ کرائم، چھ ماہ میں 74 شہری قتل

کراچی اسٹریٹ کرائم، چھ ماہ میں 74 شہری قتل

پولیس نے شہر میں ڈکیتی بڑھنے کی وجوہات مہنگائی کو قرار دیا ہے
کراچی اسٹریٹ کرائم، چھ ماہ میں 74 شہری قتل

ویب ڈیسک

|

11 Jun 2024

اسٹریٹ کرائمز میں اضافے نے کراچی کے شہریوں میں خوف اور عدم تحفظ کو جنم دیا ہے، شہر میں چھ ماہ کے دوران مزاحمت پر 74 شہریوں کو ڈکیتوں نے قتل کردیا۔

 پولیس نے منگل کو بتایا کہ رواں سال کے چھ مہینوں میں میٹروپولیس کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی مزاحمت کرنے پر مسلح ڈاکوؤں کے ہاتھوں تقریباً 74 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

 تازہ ترین واقعے میں شہر قائد آباد کے علاقے میں ڈاکوؤں نے ایک دودھ فروش کو ڈکیتی مزاحمت پر گولی مار کر قتل کر دیا۔ متوفی کی شناخت 37 سالہ باقر کے نام سے ہوئی، اسے تین گولیاں لگیں جو اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئیں۔

 ایک روز قبل کراچی کی بھینس کالونی میں مسلح ڈاکوؤں نے 18 سالہ بسم اللہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

 ایک اور واقعے میں یکم جون کو کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں 27 سالہ مکینیکل انجینئر اور حافظ قرآن اتقا معین کو ڈکیتی کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

 دوسری جانب شہر کی پولیس اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے کیونکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے جرائم پیشہ افراد کو پناہ دے رہے ہیں۔

 پولیس ذرائع کے مطابق، 2022 سے 2024 کے درمیان 250 سے زائد کراچی والوں کو اسٹریٹ کرمنلز نے گولی مار کر ہلاک اور 1,052 دیگر کو زخمی کیا۔

 پولیس کے اعلیٰ حکام پرتشدد اسٹریٹ کرائمز میں اضافے کی وجہ آسمان چھوتی مہنگائی اور بڑھتی ہوئی معاشی مشکلات کو قرار دیتے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!