کرم میں مسلح جھڑپیں چھٹے روز میں داخل، اموات میں مزید اضافہ

کرم میں مسلح جھڑپیں چھٹے روز میں داخل، اموات میں مزید اضافہ

چھ روز سے جاری جھڑپوں کے دوران 80 افراد زخمی ہوئے
کرم میں مسلح جھڑپیں چھٹے روز میں داخل، اموات میں مزید اضافہ

ویب ڈیسک

|

26 Sep 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں زمین کے تنازع پر چھڑنے والی لڑائی چھٹے روز میں داخل ہوگئی ہے، جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 80 زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کرن ایجنسی میں دونوں فریقین جدید اور چھوٹے اسلحے سمیت راکٹ لانچرز کا ایک دوسرے کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔

اپر، لوئر اور سینٹرل تینوں تحصیلوں کے چار مقامات پر اس وقت شدید فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے ۔

جھڑپوں کے باعث پاراچنار ٹوٹل مین روڈ اور پاک افغان خرلاچی باڈر بھی ہر قسم آمد و رفت کیلئے بند پڑا ہے ، سڑک کی روڈ بندش کی وجہ اشیاء خوردونوش ، فیول اور میڈیسن کی کمی پیدا ہوگئی ہے۔

عوام کے مطابق شہر اور جنگ زدہ علاقوں میں تمام پرائیویٹ اور سرکاری سکول بھی پچھلے 6 روز سے بند پڑے ہیں ۔ 

ذرائع کے مطابق لڑائی رکوانے کیلئے ضلعی انتظامیہ ، پولیس ، عسکری قیادت اور قبائلی مشران جرگے تو کر رہے ہیں لیکن تاحال ناکامی کا سامنا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!