مفتی تقی عثمانی کا کم عمری کی شادی بل کو اسلامی اصولوں سے متصادم دیکر واپس لینے کا مطالبہ

مفتی تقی عثمانی کا کم عمری کی شادی بل کو اسلامی اصولوں سے متصادم دیکر واپس لینے کا مطالبہ

مفتی تقی نے کہا کہ اٹھارہ سال سے کم عمر کی شادی سے متعلق بل کو پارلیمنٹ نے حیران کن عجلت کے ساتھ پاس کیا۔
مفتی تقی عثمانی کا کم عمری کی شادی بل کو اسلامی اصولوں سے متصادم دیکر واپس لینے کا مطالبہ

Webdesk

|

21 May 2025

معروف اسلامی اسکالر مفتی تقی عثمانی، جو وفاقی شرعی عدالت کے سابق جج ہیں، نے بدھ کو کم عمری کی شادی بل کی مخالفت کی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں مفتی تقی نے کہا کہ اٹھارہ سال سے کم عمر کی شادی سے متعلق بل کو پارلیمنٹ نے حیران کن عجلت کے ساتھ پاس کیا۔

انہوں نے کہا کہ قوم اور ملک کے مفاد کو نظر انداز کرتے ہوئے"یہ بل نہ صرف قرآن و سنت کی تعلیمات سے براہ راست متصادم ہے، بلکہ اس نے انتہائی حساس وقت میں غیر ضروری طور پر اختلاف اور بحث کا دروازہ بھی کھول دیا گیا ہے ۔

انہوں نے صدر پاکستان پر زور دیا کہ وہ اس بل پر دستخط نہ کریں اور اس پر  دوبارہ غور کرکے اس کی واپسی کو  یقینی بنائیں۔

قبل ازیں جے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی کم عمری کی شادی پر پابندی کے بل کی شدید مخالفت کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اگر بل واپس نہ لیا گیا تو ان کی جماعت سڑکوں پر آ سکتی ہے۔

پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے، فضل الرحمن نے بل کے وقت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو متنازعہ قوانین کو آگے بڑھانے کے بجائے قومی اتحاد اور یکجہتی پر توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا 18 سال سے کم عمر افراد کی شادیوں پر پابندی عائد کرنے کا یہ صحیح موقع ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!