ملیر میں دھرنے کے مظاہرین اور پولیس میں تصادم کا مقدمہ درج

ملیر میں دھرنے کے مظاہرین اور پولیس میں تصادم کا مقدمہ درج

مقدمے میں ہنگامہ آرائی، بلوہ، انسداد دہشتگردی اور پولیس پرحملے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ملیر میں دھرنے کے مظاہرین اور پولیس میں تصادم کا مقدمہ درج

Webdesk

|

1 Jan 2025

کراچی: ملیر میں دھرنے کے مظاہرین اور پولیس میں منگل کو ہونے والے تصادم کا مقدمہ سعود آباد تھانے میں سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں تین افراد کو نامزد اور ڈیڑھ سوافراد کو نامعلوم ظاہر کیا گیا۔

مقدمے میں ہنگامہ آرائی، بلوہ، انسداد دہشتگردی اور پولیس پرحملے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

منگل کو ملیر 15 میں پاراچنار کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے دیئے جانے والے دھرنے کے دوران صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا، اس دوران متاثرہ علاقے کی بجلی بند کردی گئی۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر میں دھرنے کی آڑ میں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں نذرآتش کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کو صورتحال بہتر کرنے کی ہدایت کی تھی۔

وزیراعلی سندھ نے کہا تھا کہ جنہوں نے گاڑیاں جلائیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، ہم نے دھرنوں کے لیے مخصوص پلیٹ فارم کی اجازت دے رکھی ہے۔

ملیر 15 کے قریب فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، زخمی اہلکار نیاز خان شاہین فورس کورنگی کا اہلکار ہے جبکہ زخمی اہلکار ضیغم سعود آباد تھانے میں تعینات ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق قومی شاہراہ پردھرنا دیے مشتعل مظاہرین نے پولیس پر لاٹھیوں اور پتھروں سے حملہ کیا، شرپسندوں نے فائرنگ کرکے کانسٹیبل ضیغم اور ایاز گل کو زخمی کیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق مظاہرین کے پتھرائو سے پولیس موبائل کو نقصان پہنچا، تین موٹر سائیکلیں جلائی گئیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!