پی ٹی آئی کا جھنڈا لہرانے پر باپ نے قطر پلٹ بیٹے کو قتل کردیا
آفتاب مہمند
|
26 Jan 2024
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے مضافاتی علاقے بڈھ بیر میں عوامی نیشنل پارٹی کے حامی باپ نے گھر کی چھت پر پی ٹی آئی کا جھنڈا لہرانے پر قطر سے چھٹیوں پر آئے بیٹے کو فائرنگ کر کے قتل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق قطر سے دو ماہ کی چھٹیوں پر آئے 31 سالہ عطا الرحمان نے گزشتہ ہفتے شام کے وقت اپنے گھر کی چھت پر تحریک انصاف کا جھنڈا لہرا، والد جب مغرب کی نماز کے بعد گھر پہنچے تو انہیں اس بات کا علم ہوا۔
والد نے اپنے بیٹے عطا الرحمان سے کہا کہ ’گھر کے اطراف میں رہنے والی اکثریتی آبادی عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی حامی ہے، وہ تحریک انصاف کا جھنڈا دیکھ کر کہیں برا نہ مان جائیں اس لیے اسے جھنڈا اتار دو، جس پر مقتول نے صاف انکار کیا‘۔
بیٹے کے انکار پر والد طیش میں آئے اور پستول نکال کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 31 سالہ بیٹہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
اس واقعے کا مقدمہ تھانہ بڈھ بیر میں مقتول عطاالرحمان کے بھائی عارف الرحمان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں باپ بیٹا میں سیاسی گفتگو پر تکرار اور تلخ کلامی کا آغاز ہوا جس پر طیش میں آ کر والد نے اپنے پستول کی مدد سے اپنے بیٹے پر فائرنگ کر دی جسکے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گئے۔
انہوں نے بتایا کہ ’والد اور بھائی میں بحث گھر کی چھت پر تحریک انصاف کا پارٹی پرچم لگانے سے شروع ہوئی جو بڑھتے بڑھتے تلخ کلامی تک پہنچ گئی اور طیش میں آ کر اُن کے والد نے عطا الرحمان پر گولی چلا دی‘۔
مقتول کے بھائی عارف الرحمان نے ڈائیلاگ پاکستان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا بھائی قطر میں بسلسلہ روزگار مقیم تھا اور وہاں سینیٹری کا کام کرتا تھا۔ وہ حال میں چھٹیوں پراپنے گھر آئے تھے اور انتخابات کے بعد انہوں نے چھٹیاں گزارنے کے بعد واپس قطر ہی جانا تھا لیکن اللہ پاک کو ایسا منظور نہیں تھا لہذا وہ اس دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔
عارف کہتے ہیں کہ انکا مقتول بھائی پہلے عوامی نیشنل پارٹی سے منسلک تھا تاہم کچھ عرصہ قبل وہ بعض وجوہات پر پارٹی سے ناراض ہو کر پی ٹی آئی میں چلا گیا تھا، وہ عمران خان کی سیاسی جدوجہد سے بہت زیادہ متاثر تھا اور بانی پی ٹی آئی کو اپنا پسندیدہ رہنما قرار دیتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’عطا الرحمان نے بڑی سیاسی قربانی دے کر پورے خاندان اور علاقے کو غمزدہ کردیا ہے اور ہم مزید قانونی کارروائی کے حوالے سے بھی پریشان ہیں کیونکہ یہ کوئی اور نہیں بلکہ ہمارے اپنے سگے والد ہیں۔ کچھ بھی سمجھ نہیں آرہا لیکن اہل خانہ کو ایک بہت بڑا دھچکہ لگا ہے۔ اہل خانہ کی زندگی بہت متاثر ہو چکی۔
اپنے بھائی کے قربانی پر وہ یہی اپیل کرتے ہیں کہ ملکی عوام و سیاسی لوگ سیاست ضرور کریں، اختلاف رائے بھی رکھیں تاہم کوئی بھی اس حد تک نہ جائے کہ پھر تلخی ہو کر خدا نخواسطہ کوئی بھی ناخشگوار واقعہ رونما ہو۔
مقتول کے بھائی نے کہا کہ عطا الرحمان کیوجہ سے ہمارے گھر کے معاشی معاملات چلتے تھے اور وہ ہی واحد خود کفیل تھا، اب حکومت و سیاسی لوگ انکی اہل خانہ کو بھرپور سپورٹ کیا کریں۔
Comments
0 comment