سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ: طلاق کے بعد بھی دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق برقرار رہے گا

ویب ڈیسک
|
24 Apr 2025
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں بینچ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا جس میں جہیز اور تحائف کو دلہن کی غیر مشروط ملکیت قرار دیا گیا ہے۔
عدالتی فیصلہ
دلہن کو دی گئی تمام اشیاء بشمول جہیز اور تحائف اس کی مکمل اور غیر مشروط ملکیت ہیں
شوہر یا اس کے رشتہ دار جہیز اور برائیڈل گفٹس پر کوئی دعویٰ نہیں کر سکتے
دولہا یا اس کے خاندان کو دیے گئے تحائف جہیز کے زمرے میں نہیں آتے
عدالتیں صرف دلہن کی ذاتی ملکیت کی اشیاء کی بازیابی کا حکم دے سکتی ہیں
فیصلے میں واضح کیا گیا کہ "کوئی بھی چیز چاہے وہ دلہن کے خاندان، شوہر یا اس کے خاندان کی طرف سے دی گئی ہو، دلہن کی ملکیت سمجھی جائے گی۔ یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی تائید نہیں کرتا۔"
سپریم کورٹ نے فیصلے میں مزید کہا کہ "جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ اور امتیاز کا باعث بنتی ہے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔"
یہ فیصلہ محمد ساجد کی اپیل پر آیا جس میں انہوں نے طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کی درخواست کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
سپریم کورٹ نے سائلین کی سہولت کے لیے اس فیصلے کو کیو آر کوڈ کے ساتھ جاری کیا ہے۔
قانونی ماہرین اس فیصلے کو خواتین کے حقوق کے لیے ایک اہم پیشرفت قرار دے رہے ہیں، جبکہ سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ جہیز جیسی سماجی برائیوں کے خلاف مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
Comments
0 comment