3 hours ago
44 فلسطینیوں کو شہید کر کے اسرائیل کا دوبارہ سیز فائر کا اعلان

ویب ڈیسک
|
20 Oct 2025
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی غزہ میں حماس کی جانب سے مبینہ فائرنگ کے جواب میں کی گئی کارروائی کے بعد مزید حملے روک دیے گئے ہیں، تاہم اتوار کے روز اسرائیلی فضائی حملوں میں 44 فلسطینی شہید ہوگئے، جو جنگ بندی کے بعد سے سب سے خونریز دن قرار دیا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے مختلف علاقوں میں متعدد فضائی حملے کیے، جب کہ رفح میں مبینہ طور پر حماس کے حملے کے دوران دو اسرائیلی فوجی مارے گئے۔
حماس کا ردعمل
حماس نے اسرائیلی الزامات کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح میں کوئی جھڑپ نہیں ہوئی، اور اسرائیل ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔
اسرائیل کا موقف
اتوار کی شب اسرائیل نے اعلان کیا کہ وہ جنگ بندی دوبارہ بحال کر رہا ہے، تاہم خبردار کیا کہ اگر کسی جانب سے خلاف ورزی ہوئی تو وہ "سخت ردعمل" دے گا۔
جنگ بندی معاہدہ
خیال رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی 10 اکتوبر سے نافذ ہوئی تھی، جس کے تحت اسرائیلی افواج کو غزہ کے شمالی، مشرقی اور جنوبی سرحدی علاقوں میں ایک "ییلو لائن" تک پیچھے ہٹنا تھا۔
تاہم اس کے باوجود اسرائیل نے متعدد علاقوں میں نئے فضائی حملے اور زمینی کارروائیاں کر کے معاہدے کی بار بار خلاف ورزی کی ہے۔
عالمی خاموشی اور انسانی بحران
مسلم ممالک، جنہوں نے اس امن منصوبے کی ضمانت دی تھی تاکہ غزہ میں حالات معمول پر آئیں، اسرائیلی خلاف ورزیوں پر خاموش ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل اب بھی غذائی قلت کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، اور انسانی امداد کو جھوٹے سیکیورٹی خدشات کے نام پر روک رہا ہے۔
غزہ سے موصولہ رپورٹس کے مطابق خوراک اور طبی امداد شدید حد تک نایاب ہو چکی ہے۔
جنگ بندی کے بعد بھی خون ریزی جاری
جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اب تک 97 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
یہ جنگ بندی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں طے پانے والے امن منصوبے کے تحت عمل میں آئی تھی، جس کا مقصد غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنا اور بحالی کے عمل کا آغاز تھا۔
Comments
0 comment