عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر نیتن یاہو سیخ پا، بڑا اعلان کردیا
ویب ڈیسک
|
26 Jan 2024
جنوبی افریقا نے عالمی عدالت انصاف کے غزہ میں جاری نسل کشی اور اسرائیلی مظالم کے حوالے سے فیصلے کو فیصلہ کن فتح قرار دے دیا۔
عالم عدالت انصاف کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے جنوبی افریقا نے کہا کہ ’ہمیں پوری امید ہے کہ اسرائیل عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل کرے گا اور ہمیں مایوس نہیں کرے گا کیونکہ جینیوا معاہدوں کے تحت وہ اس کا پابندی ہے‘۔
فلسطینی وزیر خارجہ ریاض مالکی نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایک اہم یادہانی قرار دیا اور کہا کہ ’آئی سی جے نے یہ بات واضح کردی ہے کہ کوئی بھی ملک یا شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ "عالمی عدالت نے اسرائیل کے جرائم اور استثنیٰ کی ثقافت کو توڑا ہے، جس نے فلسطین میں اس کے کئی دہائیوں سے جاری قبضے، بے دخلی، ظلم و ستم جار یرکھا‘۔
حماس کے سینیئر اہلکار سامی ابو زہری نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ یہ فیصلہ ایک اہم پیش رفت ہے جس نے اسرائیل کو تنہا کرنے اور غزہ میں اس کے جرائم کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم عدالت کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے قبضے کو مجبور کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔"
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس فیصلے کی مذمت کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل کو "اپنے دفاع کا موروثی حق" حاصل ہے اور اس حق سے انکار کرنے کی "ناقص کوشش" "یہودی ریاست کے خلاف صریح امتیاز" تھی۔
اگرچہ آئی سی جے کا فیصلے حتمی ہے ہے اور اس پر اپیل نہیں کی جاسکتی تاہم عدالت اپنے احکامات پر عمل درآمد کیلیے کوئی اقدامات کرنے سے بھی قاصر ہے۔
Comments
0 comment