بنگلہ دیش میں سانپوں کے ڈسنے کے کیسز میں اضافہ

بنگلہ دیش میں سانپوں کے ڈسنے کے کیسز میں اضافہ

وزیر صحت ڈاکٹر سمنتا لال سین نے بھی عوام سے اپیل کی کہ وہ سانپ کے کاٹنے سے متاثرہ افراد کو جلد از جلد ہسپتالوں میں لے جائیں۔
بنگلہ دیش میں سانپوں کے ڈسنے کے کیسز میں اضافہ

Webdesk

|

24 Jun 2024

ڈھاکا: ملک بھر میں سانپ کے ڈسنے کے کیسز میں اضافے کی اطلاعات کے بعد بنگلہ دیش کے تمام مراکز صحت اور ہسپتالوں کو سانپ کے زہر سے بچانے والی ویکسین کو اسٹاک کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیر صحت ڈاکٹر سمنتا لال سین نے بھی عوام سے اپیل کی کہ وہ سانپ کے کاٹنے سے متاثرہ افراد کو جلد از جلد ہسپتالوں میں لے جائیں۔

بنگلہ دیش کے دیہی علاقوں کے ہسپتالوں نے لوگوں کو سانپوں کے ڈسنے کے کیسز کی تعداد میں اضافے کی اطلاع دی ہے، خاص طور پر رسل وائپر سانپ کے، جو جنوبی ایشیا میں پایا جاتا ہے۔

چونکہ یہ سانپ چوہوں کو کھاتا ہیاس لیے رسل وائپر اکثر انسانی بستیوں کے قریب، اور خاص طور پر فصل کی کٹائی کے موسم میں کھیتوں میں پایا جاتا ہے۔

2023 کی ایک تحقیق کے مطابق بنگلہ دیش میں ہر سال تقریبا 7 ہزار لوگ سانپ کے ڈسنے سے مرتے ہیں، اگر فوری طور پر انہیں زہر سے بچا کی ویکسین فراہم کی جائے تو کئی متاثرین کو بچایا جا سکتا ہے۔

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ سانپ نے، جو عام طور پر خشک علاقوں میں پایا جاتا ہے، مختلف موسمی حالات کے مطابق خود کو ڈھال لیا ہے، اور اب بنگلہ دیش کے 25 سے زائد اضلاع میں یہ پایا جاتا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا تھا کہ سانپ کا کاٹا سب سے زیادہ نظرانداز کی جانے والی ٹراپیکل بیماریوں میں سے ایک ہے اور ادارے نے سانپ کے کاٹنے سے نمٹنے کو ترجیح دی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!