دوحہ مذاکرات، حماس نے اسرائیل کی کوئی بھی شرط ماننے سے صاف انکار کردیا

دوحہ مذاکرات، حماس نے اسرائیل کی کوئی بھی شرط ماننے سے صاف انکار کردیا

حماس نے بغیر کسی شرط کے مذاکرات جاری رکھنے پر ہی آمادگی ظاہر کی ہے
دوحہ مذاکرات، حماس نے اسرائیل کی کوئی بھی شرط ماننے سے صاف انکار کردیا

ویب ڈیسک

|

17 Aug 2024

دوحہ: فلسطین کی مزاحمت کار تنظیم حماس نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات میں کوئی بھی شرط ماننے سے انکار کردیا۔

حکام نے جمعہ کو اے ایف پی کو بتایا کہ حماس کو اسرائیل کی طرف سے دوحہ میں ہونے والی بات چیت کے دوران پیش کی گئی "نئی شرائط" کو قبول نہیں ہیں۔

حکام نے کہا کہ ان شرائط کا مقصد غزہ جنگ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر مہر لگانا ہے اور ایک منصوبے کے تحت فلسطینیوں کیخلاف مظالم کو جاری رکھنا ہے۔

اسرائیل کی "نئی" شرائط میں مصر کے ساتھ اپنی سرحد کے ساتھ غزہ کے اندر فوجیوں کو رکھنا شامل ہے۔ 

ایک باخبر ذریعے کے مطابق حماس "مکمل جنگ بندی، پٹی سے مکمل انخلا، بے گھر ہونے والوں کی معمول کی واپسی اور (قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے") اور پابندی ختم کرنے کے مطالبے پر بضد ہے۔ 

ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل نے قیدیوں کے تبادلے پر ویٹو کے حقوق اور کچھ قیدیوں کو غزہ واپس بھیجنے کے بجائے ملک بدر کرنے کی اہلیت کا بھی مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ، اسرائیلی وزیر دفاع Yoav Gallant نے جمعہ کو اپنے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن سے بات کی، جس میں 7 اکتوبر سے غزہ میں قید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔

گیلنٹ نے "اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس معاہدے کا حصول ایک اخلاقی لازمی اور ایک اسٹریٹجک، سیکورٹی کی ترجیح ہے"، 

حماس نے 7 اکتوبر کو فلسطینی تحریک کے بے مثال حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 111 اب بھی حماس کے قبضے میں ہیں اور 39 مارے جاچکے جن میں بیشتر اسرائیلی فوجی تھے۔

فلسطین کے وزارت صحت کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں بچوں سمیت غزہ میں کم از کم 40,005 افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ متعدد شہریوں کی اموات کا ریکارڈ اس اعداد و شمار میں شامل نہیں ہے اور اس حساب سے تعداد پچاس ہزار سے متجاوز ہونے کا اندیشہ ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!