فلوریڈا میں نماز کے دوران مسلم طلبا کو ہراساں کرنے والے تین شرپسندوں پر فرد جرم عائد

فلوریڈا میں نماز کے دوران مسلم طلبا کو ہراساں کرنے والے تین شرپسندوں پر فرد جرم عائد

مسلم طلبا پر اُس وقت حملہ کیا گیا جب وہ یونیورسٹی کی حدود میں مختص مقام پر نمازفجر ادا کررہے تھے
فلوریڈا میں نماز کے دوران مسلم طلبا کو ہراساں کرنے والے تین شرپسندوں پر فرد جرم عائد

ویب ڈیسک

|

25 Nov 2025

فلوریڈا: یونیورسٹی آف ساوتھ فلوریڈا (USF) میں مسلم طلبہ پر اس وقت خوفناک حملہ کیا گیا جب وہ کولنز بلیوارڈ پارکنگ گیراج کی چھت پر فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔

ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک گروہ نے نمازیوں کے گرد جمع ہو کر نفرت انگیز نعرے لگائے، بیکن لہرایا اور انتہائی قریب آکر انہیں ہراساں کیا۔

رپورٹس کے مطابق یہ افراد خود کو “Warriors for Christ” کہتے ہیں۔ فوٹیج میں انہیں بیہودہ جملے کسنے، بیکن لہرانے اور نمازیوں کے سجدے کے دوران اتنے قریب آتے ہوئے دیکھا گیا کہ طلبہ کو خدشہ تھا کہ وہ ان کے سروں پر قدم رکھ دیں گے۔ طالب علم ابو طاہر نے بتایا: “وہ اتنے قریب آ گئے تھے کہ ہمیں لگا شاید وہ ہمیں روند دیں گے۔”

طلبہ کے مطابق ملزمان نے عیسائی مذہب سے متعلق جملے پلے کارڈ پر لکھے اور خانہ کعبہ کی توہین سے متعلق بھی اشتعال انگیز نعرے درج کیے۔

ملزمان کی شناخت اور قانونی کارروائی

پولیس نے متعدد ویڈیوز سامنے آنے کے بعد کئی روز تک تحقیقات کیں اور بعد ازاں تین افراد کرسٹوفر، رچرڈ، ریکارڈ کو حراست میں لیا۔

ان تینوں پر فلوریڈا کی نفرت انگیز جرائم کی شق کے تحت فیلونی درج کی گئی ہے، جس میں اسکول اور مذہبی اجتماعات میں خلل ڈالنے کا جرم شامل ہے۔ اس کے علاوہ بے ہنگم طرزِ عمل اور اسکول یا عوامی اجتماع میں مداخلت کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔

مقامی قیادت کا ردِعمل

واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مقامی رہنماؤں نے اسلامی سوسائٹی آف ٹامپا بے ایریا میں پریس کانفرنس کی۔

ہلز برو کاؤنٹی کمشنر ہیری کوہن نے کہا کہ یہ رویہ “شرمناک اور ناقابلِ برداشت” ہے۔ ان کے مطابق: “امریکہ میں کوئی بھی شخص اپنے آئینی حقوق کی ادائیگی کے دوران حملے کا مستحق نہیں۔”

کمشنر گوین مائرز نے کہا کہ مسلم کمیونٹی کاؤنٹی کا اہم حصہ ہے: “ہم اسے برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہونے دیں گے۔ ہم یہاں ان کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے موجود ہیں۔”

یونیورسٹی انتظامیہ پر سوالات

مسلم اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (MSA) نے کہا کہ حملے کے وقت کوئی بھی یونیورسٹی اہلکار موجود نہیں تھا۔ صدر ملّاک البستامی نے یونیورسٹی سے سخت اور مؤثر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!