8 hours ago
غزہ اسرائیلی بربریت، پانی گزینوں کے خیموں اور اسکول ہر بمباری سے متعدد بچوں سمیت کئی شہادتیں

ویب ڈیسک
|
23 Apr 2025
غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے دوران ایک اسکول کو نشانہ بنایا گیا جو عارضی پناہ گاہ میں تبدیل کیا گیا تھا۔ اس حملے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے جو اپنی نیند میں جل کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، ملبے سے ملنے والے بچے کی لاش جل کر ناقابلِ شناخت ہو چکی تھی۔ رپورٹر کا کہنا تھا: "بچے خیموں میں نیند کے دوران جل رہے ہیں۔ یہاں کوئی محفوظ جگہ نہیں بچی، اور نہ ہی کوئی اس نسل کشی سے محفوظ ہے۔"
غزہ شہر اور شمالی علاقوں پر کئی گھنٹوں سے شدید گولہ باری اور بمباری جاری ہے۔
دوسری جانب، مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج نے کم از کم 16 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان گرفتاریوں کا سلسلہ کوبر نامی گاؤں میں چھاپے کے دوران شروع ہوا جو رام اللہ کے شمال میں واقع ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں حنان برغوثی بھی شامل ہیں، جو اس سے قبل بھی اسرائیلی قید میں رہ چکی ہیں۔
59 سالہ حنان، نائل برغوثی کی بہن ہیں جو اسرائیلی جیلوں میں 44 سال سے زائد وقت گزار چکے ہیں اور فروری میں مصر جلا وطن کر دیے گئے تھے۔ حنان نے پچھلے سال بغیر کسی الزام کے نو ماہ انتظامی حراست میں گزارے تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق، اسرائیلی افواج نے جنوبی الخلیل کے علاقے الظاہریہ میں بھی گرفتاریاں کی ہیں۔
مزید اطلاعات کے مطابق، اسرائیلی بمباری نے جبالیہ البلد کی پرانی غزہ اسٹریٹ اور غزہ شہر کے تفاح محلے میں النخیل اسٹریٹ پر رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، جس سے مزید جانی نقصان ہوا۔
رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی افواج مشرقی غزہ شہر اور جنوبی رفح میں مکانات کو مسمار کر رہی ہیں تاکہ اپنے "سیکورٹی زونز" کو وسیع کیا جا سکے۔ رفح کو مکمل طور پر غزہ کے باقی حصے سے کاٹ دیا گیا ہے، جبکہ اسرائیل نے حماس کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 51,266 فلسطینی شہید اور 116,991 زخمی ہو چکے ہیں۔
Comments
0 comment