ہم جنس پرستی کے حامی درندے بچوں سے جنسی زیادتی کے جرائم میں گرفتار

ہم جنس پرستی کے حامی درندے بچوں سے جنسی زیادتی کے جرائم میں گرفتار

پولیس کے مطابق ملزمان پر سنگین الزامات ہیں جنہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا
ہم جنس پرستی کے حامی درندے بچوں سے جنسی زیادتی کے جرائم میں گرفتار

ویب ڈیسک

|

17 Aug 2024

ہم جنسی پرستی کے فروغ کیلیے کام کرنے والے چالیس سالہ اسٹیفن آئرلینڈ کو پولیس نے بچوں کے جنسی استحصال کے الزامات پر گرفتار کرلیا۔

عالمی میڈیا کے مطابق پرائیڈ ان سرے کے 40 سالہ بانی اور سابق ڈائریکٹر اسٹیفن آئرلینڈ کے ساتھ ساتھ، ڈیوڈ سوٹن، 26، جو تنظیم کے ایک سابق رضاکار تھے انہیں بھی گرفتار کیا گیا۔ 

دونوں افراد کا تعلق آئرلینڈ کے علاقے ایڈل اسٹون سے ہے۔ پولیس نے ملزمان کو بدھ کے روز گرفتار کیا اور گزشتہ روز تفتیش کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد اُن کی شناخت ظاہر کی جبکہ ملزمان کو عدالت میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔

عدالت میں پولیس نے بتایا کہ آئرلینڈ اور اسٹن کے خلاف الزامات سنگین ہیں، جن میں ایک بچے پر جنسی حملہ کرنے کی سازش، دوسرے کو اغوا کرنے کی سازش، voyeurism، اور بچوں کے جنسی جرم کے کمیشن کا بندوبست کرنے کے چھ الزامات شامل ہیں۔

مزید برآں، آئرلینڈ کو مزید 22 الزامات کا سامنا ہے، جن میں 13 سال سے کم عمر کے بچے کی عصمت دری، جنسی حملہ، بچوں کی ناشائستہ تصاویر بنانا، اور انتہائی فحش تصاویر رکھنا شامل ہیں۔ 

اس کے علاوہ اسٹون پر سات اضافی جرائم کا بھی الزام ہے، جس میں بچوں کی ناشائستہ تصاویر بنانا اور تقسیم کرنا بھی شامل ہے۔ پولیس کے مطابق یہ مبینہ جرائم اگست 2022 اور گزشتہ ماہ کے درمیان ہوئے ہیں۔ سرے پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ان کی تفتیش جاری ہے۔

سرے نامی تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ ’’12 جون کو دو رضاکاروں کے خلاف جاری تحقیقات کے بارے میں مطلع کیا۔ دونوں رضاکاروں کو فوری طور پر تنظیم سے معطل کر دیا گیا تھا۔"

ترجمان نے مزید کہا کہ تنظیم کو صرف 15 اگست کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے الزامات کے بارے میں علم ہوا اور اس نے پولیس کی تحقیقات میں "مکمل تعاون" کرنے کا عہد کیا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!