5 hours ago
کینیڈا کو امریکا میں شامل کرنے کا خواب، ٹروڈو کا ٹرمپ کو منہ توڑ جواب
ویب ڈیسک
|
10 Jan 2025
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ متنازع بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کا امریکہ کا حصہ بننے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کینیڈا کو امریکہ کی 51ویں ریاست بنانے کے لیے "اقتصادی دباؤ" استعمال کر سکتے ہیں۔ ان کے مطابق، کینیڈا کو اپنی معیشت کو مستحکم رکھنے کے لیے امریکہ کی مدد درکار ہے۔
منگل کو کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "دونوں ممالک کے ورکرز اور کمیونیٹیز ایک دوسرے کے قریبی تجارتی اور سکیورٹی شراکت دار ہیں، اور ہم باہمی فائدے کے لیے کام کرتے ہیں۔"
پیر کے روز ٹرمپ نے اپنے ذاتی پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر دعویٰ کیا تھا کہ "کینیڈا کے بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ ان کا ملک امریکہ کی 51ویں ریاست بن جائے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ"امریکا مزید تجارتی خسارے اور سبسڈیز برداشت نہیں کر سکتا، جو کینیڈا کو اپنی معیشت چلانے کے لیے ضروری ہیں۔ جسٹن ٹروڈو کو یہی بات معلوم تھی، اور اسی دباؤ کی وجہ سے انہوں نے استعفیٰ دیا۔"
دوسری جانب کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ "کینیڈا کبھی بھی کسی دباؤ یا دھمکی کے آگے جھکنے والا نہیں۔ ہماری معیشت مضبوط ہے اور ہمارے عوام بااختیار ہیں۔"
اسی طرح، اپوزیشن رہنما اور کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ پیئر پولیئور نے بھی واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ "کینیڈا کبھی بھی 51ویں ریاست نہیں بنے گا۔ ہم ایک عظیم، خودمختار اور آزاد ملک ہیں، اور ہمیشہ رہیں گے۔"
یاد رہے کہ پیر کے روز جسٹن ٹروڈو نے اپنی جماعت لبرل پارٹی کے اندرونی دباؤ کے بعد عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں مزید شدت اختیار کر گئیں ہیں۔
Comments
0 comment