انڈونیشیا میں ریسٹورنٹس کو پانچ لاکھ سے زائد کا چونا لگانے والا پاکستانی گرفتار

انڈونیشیا میں ریسٹورنٹس کو پانچ لاکھ سے زائد کا چونا لگانے والا پاکستانی گرفتار

پاکستانی شہری نے جعلی بینک ادائیگیوں کی رسیدیں ظاہر کیں اور چونا لگایا، پولیس
انڈونیشیا میں ریسٹورنٹس کو پانچ لاکھ سے زائد کا چونا لگانے والا پاکستانی گرفتار

ویب ڈیسک

|

14 Jun 2024

انڈونیشیا کی پولیس نے بالی کے ایک اعلیٰ ترین ریستورنٹ میں کئی ملین روپے کے کھانے کی ادائیگی کے لیے جعلی بینک ٹرانسفر کی رسیدیں استعمال کرنے پر ایک پاکستانی شہری کو گرفتار کر لیا۔

بالی کے علاقے باڈونگ میں ایک ریستوران، جو غیر ملکی سیاحوں میں مقبول ہے، اُس میں ایک 32 سالہ پاکستانی شخص کی جعلی ادائیگی کی رسیدیں استعمال کرنے کی وجہ سے تقریباً 30 ملین انڈونیشین روپے (تقریباً 512,000 PKR) کا نقصان ہوا۔

مشتبہ شخص کی شناخت ظاہر کیے بغیر، مینگوی ضلع کے پولیس چیف کمشنر نے انکشاف کیا کہ سیاحوں کی دھوکہ دہی کی سرگرمیاں تین ماہ، 16 اپریل سے 7 جون تک جاری رہیں۔

انہوں نے کہا، "مجرم نے متعدد کھانوں کا آرڈر دیا اور اپنے شکار کو فرضی ادائیگی کی منتقلی کے ثبوت بھیجے۔"

ریسٹورنٹ کا ملازم جمعہ کو کھانے کا بڑا آرڈر ملنے کے بعد مشکوک ہو گیا۔ مبینہ مجرم کی طرف سے دیے گئے آرڈر میں مختلف قسم کے پکوان اور بیئر کی دس بوتلیں شامل تھیں۔ پولیس اہلکار کے مطابق مشتبہ شخص نے وکاس چاہل کے نام پر IDR1  ملین سے زیادہ کی نقلی رسید پیش کی۔

ملازم نے ریسٹورنٹ کے مالک کو اطلاع دی جس نے حکم کی تعمیل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ ریسٹورنٹ کے مالک نے ملازم کو ہدایت کی کہ وہ جعلی ٹرانسفر رسید پر نام سے منسلک آرڈر ہسٹری کی تصدیق کرے۔ اس سے انکشاف ہوا کہ پاکستانی شہری نے 38 بار آرڈرز دیے، جس کے نتیجے میں ریسٹورنٹ کو تقریباً 29.8 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔

مینگوی پولیس کی نیشنل آپریشن ٹیم نے پاکستانی شہری کو شمالی کوٹا کے علاقے بٹو بولونگ میں واقع گیسٹ ہاؤس سے گرفتار کیا۔

مقامی پولیس نے بتایا کہ 'مجرم نے 38 بار کھانے کا آرڈر دیا اور خود کھانا کھانے سے پہلے 32 بار نقلی منتقلی کی جعلی رسیدیں فراہم کیں۔'

پاکستانی سیاح پر دھوکہ دہی کے الزام میں تعزیرات انڈونیشیا کی دفعہ 378 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں زیادہ سے زیادہ پانچ سال قید کی سزا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!