پہلگام حملہ، بھارت کی جانب سے معطل کیا گیا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

پہلگام حملہ، بھارت کی جانب سے معطل کیا گیا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

بھارت نے پاکستان سے سفارتی تعلقات معطل کردیے
پہلگام حملہ، بھارت کی جانب سے معطل کیا گیا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

Webdesk

|

23 Apr 2025

بھارت نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان سے سفارتی تعلقات اور سندھ طاس معاہدے سمیت مختلف منصوبے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بھارت کی جانب سے حملے کا پاکستان پر بے بنیاد الزام عائد کیا گیا اور گزشتہ روز سے ہی پاکستان پر حملے کی ذمہ داری عائد کی گئی تھی جبکہ صبح دفتر خارجہ نے اس کی مذمت بھی کی تھی۔

  • پہلگام واقعے پر بھارت کے پاکستان مخالف اقدامات 
  • سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا اعلان
  • پاکستان میں موجود سفارت کار بھارت طلب
  • بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں واپسی کا الٹی میٹم
  • تمام پاکستانیوں کو جاری کیے گئے ویزا فوری طور پر منسوخ
  • واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان
  • اٹاری چیک پوسٹ کو بھی بند کرنے کا اعلان

سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960ء میں سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا، جس کا مقصد دریاؤں کے پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا تھا۔ یہ معاہدہ ورلڈ بینک کی ضمانت کے تحت عمل میں لایا گیا اور اسے دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

معاہدے کی اہم شقیں

سندھ طاس معاہدے کے تحت دریاؤں کی تقسیم کچھ اس طرح کی گئی:

بھارت کو کنٹرول: دریائے راوی، بیاس اور ستلج پر بھارت کا زیادہ کنٹرول دیا گیا۔

پاکستان کو کنٹرول: دریائے سندھ، جہلم اور چناب پر پاکستان کا حق تسلیم کیا گیا، جس کے تحت ملک کو ان دریاؤں کے 80 فیصد پانی تک رسائی حاصل ہے۔

پن بجلی کے حقوق لیکن ذخیرہ کرنے پر پابندی

معاہدے کے تحت دونوں ممالک کو دریاؤں سے پن بجلی پیدا کرنے کا حق دیا گیا ہے۔ تاہم، کسی بھی ملک کو پانی ذخیرہ کرنے یا بہاؤ کو کم کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، تاکہ دوسرے ملک کی ضروریات متاثر نہ ہوں۔

معاہدے کی موجودہ حیثیت

حال ہی میں بھارتی حکومت نے پہلگام حملے کے بعد سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان پانی کی تقسیم کے حوالے سے نئی کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق، اگر یہ معاہدہ مستقل طور پر ختم ہوا تو خطے میں آبی بحران اور بین الاقوامی تنازعات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ورلڈ بینک کا کردار

چونکہ ورلڈ بینک اس معاہدے کا ضامن ہے، اس لیے کسی بھی تنازعے کی صورت میں بین الاقوامی ادارے کی ثالثی کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ پاکستان نے ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے پانی کے بہاؤ میں مداخلت پر بین الاقوامی فورمز پر آواز اٹھائی ہے۔

سندھ طاس معاہدہ جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کیلئے ایک اہم معاہدہ ہے۔ اگر اس پر عملدرآمد رک جاتا ہے تو نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کو بھی آبی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!