پہلگام حملے کے بعد عالمی سطح پر بھارت تنہائی کا شکار، ہر ملک پاکستان کے مؤقف کا حامی

پہلگام حملے کے بعد عالمی سطح پر بھارت تنہائی کا شکار، ہر ملک پاکستان کے مؤقف کا حامی

تمام بڑے ممالک نے مودی کی سوچ اور فیصلوں کو مسترد کردیا ہے
پہلگام حملے کے بعد عالمی سطح پر بھارت تنہائی کا شکار، ہر ملک پاکستان کے مؤقف کا حامی

ویب ڈیسک

|

30 Apr 2025

اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کی جانب سے اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں ممکنہ فوجی کارروائی کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری کو الرٹ کر دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، امریکہ بھارتی قیادت کے ساتھ رابطے میں ہے اور نیو دہلی سے خطے میں تشدد پھیلانے والی کسی بھی کارروائی سے گریز کرنے کی اپیل کر رہا ہے۔ 

پاکستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی پر بھارت کو عالمی سطح پر تنہائی کا سامنا ہے، جبکہ تمام بڑی طاقتیں بشمول امریکہ، روس، چین اور ترکی نے صاف الفاظ میں پرامن حل اور تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکہ نے بھارتی قیادت سے براہ راست رابطہ کر کے کسی بھی یکطرفہ فوجی کارروائی سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔ چین نے کھل کر پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا ہے، جبکہ روس اور ترکی نے بھی تنازعے کے سیاسی حل پر زور دیا ہے۔

دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی ردعمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کے پاکستان کے خلاف کسی بھی جارحانہ اقدام کو بین الاقوامی حمایت حاصل نہیں ہوگی۔ اس صورتحال میں بھارتی حکومت کے لیے فوجی اختیارات بہت محدود ہو چکے ہیں۔

 بین الاقوامی تجزیہ کاروں نے بھارت کو خبردار کیا

بین الاقوامی مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کا کوئی جارحانہ اقدام خطے کی استحکام کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ کئی ماہرین نے ممکنہ بھارتی فوجی ردعمل کو "سنگین غلطی" قرار دیا ہے۔  

منگل رات دیر گئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ معتبر انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق بھارت پاکستان پر فوجی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے رات کے پرسکون اوقات میں بیان جاری کر کے صورتحال کی سنگینی کو اجاگر کیا۔  

روس، چین اور ترکی نے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی

خطے کی بڑی طاقتوں بشمول روس، چین اور ترکی نے تناؤ کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ کسی نے بھی پاکستان کے خلاف بھارت کے الزامات یا طاقت کے استعمال کی حمایت نہیں کی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ چین نے کشیدگی بڑھنے کے بعد کھل کر پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔  

امریکا کی پوزیشن

اگرچہ امریکہ نے پہلگام حملے کی مذمت کی ہے، لیکن اس نے کسی بھارتی فوجی کارروائی کی حمایت نہیں کی۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کی قیادت سے براہ راست رابطہ کر کے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھانے سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔  

ماہرین کا تجزیہ

جنوبی ایشیا کے ماہر مائیکل کگل مین نے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا کہ تیسری جماعتوں کی ثالثی، خاص طور پر عرب یا خلیجی ممالک جو بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتے ہیں، بحران کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔  

انہوں نے پہلگام حملے کے جواب میں بھارت کے ممکنہ فوجی اختیارات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "بھارت کے فوجی ردعمل کی شکلیں متنازعہ ہو سکتی ہیں۔ حقیقت میں بھارت پاکستان کو نشانہ بنانے کے لیے مختلف اختیارات پر غور کر رہا ہوگا، جن میں سے کچھ (سیاسی وجوہات کی بنا پر) زیادہ نمایاں ہوں گے۔ خفیہ کارروائیاں بھی زیر غور ہو سکتی ہیں۔"

دیگر بین الاقوامی ماہرین نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا ہے اور بھارت کو فوجی تصادم سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پردے کے پیچھے سفارت کاری مکمل بحران کو روکنے کی کلید ہو سکتی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!