پاہلگام حملے کے الزام میں بھارتی فوج نے 2 بے گناہ چرواہوں کو مار ڈالا

پاہلگام حملے کے الزام میں بھارتی فوج نے 2 بے گناہ چرواہوں کو مار ڈالا

بھارتی فوج نے ان پر پاکستانی ہونے کا الزام لگایا تاہم علاقہ مکینوں نے اسے مسترد کردیا
پاہلگام حملے کے الزام میں بھارتی فوج نے 2 بے گناہ چرواہوں کو مار ڈالا

ویب ڈیسک

|

24 Apr 2025

بھارتی فوج نے پاہلگام حملے کے الزام میں لائن آف کنٹرول کے قریب دو مسلمان بکری چرانے والے بے گناہ شہریوں کو قتل کردیا۔

مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب دو شہریوں کو بھارتی افواج کی جانب سے "دہشتگرد" قرار دیے جانے کے دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

یہ الزامات اس وقت سامنے آئے جب بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے علاقے پاہلگام میں ایک سیاحتی مقام پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 26 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہو گئے تھے۔

بھارتی حکام کے مطابق مرنے والوں میں ایک نیپالی سیاح اور بھارتی بحریہ کا ایک افسر بھی شامل تھا۔ واقعے کے بعد بھارتی افواج نے ایل او سی کے قریب دو افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا اور دعویٰ کیا کہ وہ مبینہ طور پر سرحد پار کرنے والے دہشتگرد تھے۔

تاہم مقامی افراد نے ان دعوؤں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مقتولین میں شامل افراد کی شناخت ملک فاروق اور محمد دین کے نام سے ہوئی ہے، جن کی عمریں تقریباً 60 سال تھیں۔

علاقہ مکینوں کے مطابق دونوں افراد مقامی چرواہے تھے جو اپنے کھوئے ہوئے مویشی تلاش کر رہے تھے۔ ایک مقامی رہائشی نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’وہ بزرگ چرواہے تھے، دہشتگرد نہیں۔ علاقے کا ہر فرد انہیں اور ان کے خاندان کو جانتا ہے۔‘‘

ادھر پاہلگام واقعے کے بعد وادی بھر میں شدید احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے ان حملوں کو ’’فالس فلیگ آپریشن‘‘ قرار دیتے ہوئے بھارتی میڈیا پر فرقہ وارانہ بیانیہ پھیلانے کا الزام عائد کیا۔

ایک مظاہر نے کہا، ’’تمام ٹی وی چینلز صرف ہندو مسلم نفرت پھیلانے پر لگے ہیں۔ حکومت یہ کیوں نہیں بتاتی کہ حملے کے وقت بھارتی خفیہ ایجنسیاں کہاں تھیں؟ ماضی میں ایسے کئی حملے انہی ایجنسیوں کی منصوبہ بندی سے منسلک پائے گئے۔‘‘

بھارتی حکومت نے اس واقعے کو بنیاد بناتے ہوئے نہ صرف پاکستان کے ساتھ ہونے والے انڈس واٹرز معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا بلکہ اٹاری بارڈر کو بھی بند کر دیا، جسے مبصرین سیاسی مقاصد کے تحت کیا گیا فیصلہ قرار دے رہے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!