پہیوں والے جوتے پہن کر کھیلنے والی 9 سالہ فلسطینی بچی اسرائیلی بربریت سے شہید
ویب ڈیسک
|
4 Sep 2024
فلسطین کے وسطی غزہ میں پہیوں والے جوتے (رولر اسکیٹس) پہن کر کھیلنے والی 9 سالہ بچی اسرائیل فوج کے فضائی حملے میں شہید ہوگئے۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق نو سالہ بچی طلا ابوعجوہ وسطی غزہ میں اپنے گھر کے سامنے پہیوں والے جوتے پہن کر کھیل رہی تھی کہ اس دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے فضائی کارروائی کی گئی، جس میں وہ شدید زخمی ہوئی۔
اہل خانہ اُسے شدید زخمی حالت میں لے کر اسپتال پہنچے جہاں ڈاکٹرز نے اُسے بچانے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم دوران علاج وہ شہید ہوگئی۔
انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں طلا کو اسپتال کے بستر پر دکھایا گیا ہے جبکہ اُس کے پاؤں میں خون آلود رولر اسکیٹس بھی ہیں۔
ایک ننھی معصومہ کی جان جانے پر غزہ میں بچوں کے خلاف اسرائیلی جنگی جرائم پر غم و غصے کو جنم دیا۔ایک الگ واقعے میں، اسرائیلی قابض فوج نے گزشتہ ہفتے شروع ہونے والے چھاپوں کی ایک تیز لہر کے درمیان مغربی کنارے میں جنین کے باہر ایک 16 سالہ فلسطینی لڑکی کو قتل کر دیا۔
اکتوبر 2023 میں غزہ جارحیت کے آغاز کے بعد سے، اسرائیلی فضائی حملوں نے خیموں، اسکولوں اور کھیل کے میدانوں میں بچوں کو نشانہ بنایا ہے، جن میں سے بہت سے لوگوں کے سر کٹے ہوئے یا ملبے میں شدید طور پر جلے ہوئے پائے گئے ہیں۔جاری بم دھماکوں نے بہت سے بچوں کو یتیم کر دیا ہے، اور اب وہ اسرائیل کی طرف سے امداد کی بندش کی وجہ سے کٹوتی، بیماری، نفسیاتی صدمے اور بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن بند کرنے کے احکامات کے باوجود، اسرائیلی فوج نے انکلیو پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ بھوک سے مرنے والے فلسطینیوں پر امدادی ناکہ بندی بھی کر دی ہے۔
جون میں یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں بچوں کو ناقابل یقین حد تک ظلم و بربریت کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں 14,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ان کے جسموں کو پہنچنے والے شدید نقصان کی وجہ سے بہت سے ناقابل شناخت ہیں۔
غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد کم از کم 40,800 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 93,534 سے زیادہ زخمی ہیں۔ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے مزید ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
Comments
0 comment