پاکستانی صحافیوں سمیت 10 رکنی وفد کا ایک ہفتے قبل دورہ اسرائیل کا انکشاف

پاکستانی صحافیوں سمیت 10 رکنی وفد کا ایک ہفتے قبل دورہ اسرائیل کا انکشاف

دورے میں دستاویزی فلم بنانے والی خاتون بھی شامل تھیں
پاکستانی صحافیوں سمیت 10 رکنی وفد کا ایک ہفتے قبل دورہ اسرائیل کا انکشاف

ویب ڈیسک

|

20 Mar 2025

اسرائیلی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ پاکستانی صحافیوں، دستاویزی فلم بنانے والے ایک وفد نے مقبوضہ یروشلم کا دورہ کیا اور صہیونی نقظہ نظر و نظریات کو سمجھا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے پاکستانی صحافیوں، دستاویزی فلم سازوں اور محققین کے 10 رکنی وفد کے تل ابیب اور مقبوضہ یروشلم کے خفیہ دورے کی اطلاعات شائع کی ہیں۔ یہودی نیوز سنڈیکیٹ (JNS) کے مطابق، یہ دورہ گزشتہ ہفتے ہوا تھا اور اسرائیلی این جی او "شاراکا" کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا، جو اسرائیل کے ایشیائی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کرتی ہے۔

پاکستانی وفد نے کئی اہم مقامات کا دورہ کیا، جن میں مقبوضہ یروشلم میں واقع مسجد اقصیٰ، یاد واشیم ہولوکاسٹ میموریل سنٹر، اور 7 اکتوبر کے حملے میں ہلاک ہونے والوں کے ساتھ ملاقاتیں شامل تھیں۔ 

وفد کی رکن اور کراچی سے تعلق رکھنے والی دستاویزی فلم ساز سبین آغا نے JNS کو اپنے تجربات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا، "میں ہمیشہ سے اسرائیل آنا چاہتی تھی تاکہ اپنے ذہن میں موجود سوالات کے جوابات تلاش کر سکوں اور یہودیوں کے بارے میں جو کچھ میرے ملک اور مسلم دنیا مجھے بتاتی رہی ہے، اس کے بارے میں الجھن دور کر سکوں۔ مجھے یہ جان کر حیرت نہیں ہوئی کہ یہاں کی حقیقت مسلم ممالک کے بیان کردہ بیانیے کے بالکل برعکس ہے۔"

اسلام آباد ٹیلی گراف کے ایڈیٹر قیصر عباس نے اسرائیل ہایوم کو بتایا، "بطور صحافی، ہمارے لیے معلومات اور سچائی کی تلاش میں دنیا بھر میں کوئی حدود نہیں ہیں۔ یہ صرف اسرائیل کے بارے میں نہیں ہے بلکہ پوری دنیا کے بارے میں ہے۔ علم کی یہی جستجو ہمیں یہاں لے کر آئی ہے۔" 

انہوں نے کہا کہ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کا یہ دورہ پاکستان میں تنازعہ کا باعث بن سکتا ہے، تو انہوں نے جواب دیا، "میرے خیال میں لوگ ناراض نہیں ہوں گے کیونکہ یہ میرا ذاتی فیصلہ ہے۔ عوام کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ دورہ بہت معلوماتی رہا ہے—ہم نے اسرائیلی نقطہ نظر سیکھا ہے، جبکہ اس سے پہلے ہم صرف فلسطینی بیانیہ جانتے تھے۔ مجھے خوشی ہے کہ کچھ مسلم ممالک اسرائیلیوں کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

اسی دوران، سینئر صحافی شبیر خان نے اسرائیل ہایوم کو بتایا کہ "میرے ملک کے اعلیٰ افسران نجی طور پر اسرائیل کے حق میں ہیں اور معمول کے تعلقات چاہتے ہیں۔"

اسرائیل ہایوم کے مطابق، وفد کے کئی ارکان نے سیکیورٹی خدشات کی بنا پر میڈیا میں تصاویر یا شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔ ان کے دورے کی خبر صرف اس وقت شائع کی گئی جب وہ پاکستان واپس پہنچ گئے تھے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!